خیبر پختونخوا حکومت مخصوص نشستوں کی حلف برداری سے گریز کر کے راہ فرار اختیار کررہی ہے ،فیصل کریم کنڈی

جمعہ 22 مارچ 2024 15:30

خیبر پختونخوا حکومت مخصوص نشستوں کی حلف برداری سے گریز کر کے راہ فرار ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2024ء) پیپلز پارٹی کے ترجمان فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت مخصوص نشستوں کی حلف برداری سے گریز کر کےسینیٹ کے انتخابات سے راہ فرار اختیار کررہی ہے اور آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے، اپوزیشن جماعتیں اس معاملہ پر عدالت سے رجوع کر رہی ہیں، یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کہ کہیں سینیٹ نشستیں اپوزیشن کو نہ ملیں،حلف لینے کی صورت میں حکومتی اتحاد کو خیبر پختونخوا سے سینٹ کی چھ نشستیں ملیں گی جبکہ سینیٹ الیکشن میں حکومتی اتحا د کامیاب ہوگا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرنا چاہیئے۔پیپلز پارٹی کے میڈیا کوارڈینیٹر نذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پہلے حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے بعد سینیٹ کے ضمنی انتخابات ہوئے،دو اپریل کو سینٹ کے انتخابات ہونے جارہے ہیں ،پھر چئیرمین سینٹ کا الیکشن ہوگا جس کے بعد ضمنی انتخابات ہوں گے۔

(جاری ہے)

یوں سیاسی عمل مکمل ہوجائے گا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے پاس جارہی ہے،بجٹ آنیوالا ہے،مشکلات موجود ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ عوام کو پورا پورا ریلیف دیا جائے۔ خیبر پختونخوا کے علاوہ تمام مخصوص نشستوں پر حلف برداری ہو چکی ہے ،گورنر خیبر پختونخوا نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلایا لیکن سپیکر نے یہ اجلاس ملتوی کردیا،اپوزیشن کی جماعتیں عدالت سے رجوع کر رہی ہیں، خیبر پختونخوا حکومت کا اجلاس نہیں بلایا جا رہا، صوبائی حکومت غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے، آئین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور راہ فرار اختیار کی جا رہی ہے،خیبر پختونخوا میں یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کہ کہیں سینیٹ نشستیں اپوزیشن کو نہ ملیں،آج دوبارہ سپیکر اسمبلی سے کہتے ہیں کہ آپ آئینی عہدوں پر ہیں ،مخصوص نشستوں پر سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی منتخب ممبران سے حلف لیں،حلف لینے کی صورت میں حکومتی اتحاد کو خیبر پختونخوا سے سینٹ کی 6 نشستیں ملیں گی ، سینٹ الیکشن میں حکومتی اتحا د کامیاب ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان اچھے تعلقات ہوں۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات میں فورسز کے جوان شہید ہو رہے ہیں،ہم نے افغانستان کو بارہا کہا لیکن اب بھی ان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے،اب حکومت مزید برداشت نہیں کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے ہمیشہ غلط بیانی سے کام لیا ہے،سائفر کے ایشو پر یہ نئی فلم لانا چاہتے ہیں،ان کے بیانات آپس میں نہیں ملتے ،انہوں نے ہمیشہ جھوٹ کا سہارا لیا ہے،دھاندلی کے خلاف ثبوت اکٹھے کرکے متعلقہ فورم سے رجوع کریں اور پارلیمنٹ میں شفاف انتخابات کے حوالے سے قانون سازی کریں،اس ایشو پر تمام جماعتوں کو ایک پیج پر اکٹھا ہونا ہوگا،پیپلز پارٹی کی قیادت نے اس سلسلہ میں تمام قیادت کو ایک پیج پر اکٹھا کیا تاہم 9مئی کے واقعات کے بعد یہ ختم ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب کہہ رہے ہیں کہ میری سیٹوں پر ڈاکا دالا گیا،اب وہ انہی لوگوں کے ساتھ بیٹھے ہیں،وہ خیبر پختونخوا کی بجائے سندھ میں احتجاج کر رہے ہیں،ان کی سیاست ختم ہو چکی ہے۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرنا چاہیئے۔اپنی ذاتی خواہشات کو استعمال نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے تاہم حکومت کو سپورٹ کرینگے ،انشااللہ یہ حکومت اپنے پانچ سال پورے کرے گی۔