قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کی حافظ نعیم الرحمن سے ملاقات

پیر 25 مارچ 2024 20:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2024ء) قائم مقام امیر جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ نے کراچی میں حافظ نعیم الرحمن کی رہائش گاہ پر عیادت و ملاقات کی، منتخب یوسی چیئرمین اور ایم پی اے محمد فاروق فرحان کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کیا، امیر جماعتِ اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی کے ساتھ صوبائی رہنما عبدالحفیظ بجارانی کی حادثہ میں شہادت پر تعزیت کی اور اِس موقع پر گفتگو میں کہا کہ قرآن و سنت کی دعوت کو عام کرنا اور غلبہ دین کی جدوجہد سے ہی پاکستان بحرانوں سے نجات حاصل کرے گا۔

2024ء انتخابات کے ذریعے دو خاندانوں کو ازسرِنو مسلط کرنے کے پراجیکٹ نے عوام کو مایوسی، غصہ اور شدتِ جذبات سے دوچار کردیا ہے۔ عام انتخابات کے ساتھ مسلسل دھاندلی کے حربوں نے عوام کا جمہوریت، اسٹیبلشمنٹ اور انتخابی عمل پر اعتماد عملاً ختم کردیا ہے۔

(جاری ہے)

سیاسی جمہوری استحکام ہی ملکی استحکام اور اقتصادی بحرانوں سے نکال سکتا ہے۔ سیاسی جمہوری قومی قیادت کو حالات کے سدھار کے لیے اپنے ماضی کی غلطیوں کے اعتراف کے ساتھ قومی ترجیحات کے قومی ایجنڈا پر ڈائیلاگ اور ایک پیج پر آنا ہوگا۔

ملک و مِلت اب محض حکمرانی اور دھڑوں کی بقا کے لیے آگ اُگلتی بیان بازیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ اقتصادی تباہی نے عوام کو زندہ درگور کردیا ہے۔ بجلی، گیس، پانی، پٹرول کی قیمتیں ناقابلِ برداشت ہیں، پیداواری لاگت بڑھتی ہی جارہی ہی؛ سماجی، معاشرتی قدریں انتہائی خوفناک اور ہولناک صورتِ حال سے دوچار ہے۔ بجلی، گیس، پانی کے بل عزتوں کی نیلامی کے تازیانے بن گئے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف اور چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ احساس کریں کہ مہنگائی، عدم استحکام اور عوامی مایوسی حکمرانوں اور قومی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک صورتِ حال اختیار کرگئی ہے۔ عوام اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ غزہ میں فلسطینیون پر 190 دن سے موت مسلط ہے۔ 32 ہزار شہادتوں کے باوجود فلسطینیوں کا عزم و استقامت نئی تاریخ رقم کررہا ہے۔ امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ کا گٹھ جوڑ علامی امن کو برباد کررہا ہے۔ 30 مارچ کو کراچی میں شبِ غزہ اور 5 اپریل جمعہ کو پورے ملک میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے ملک گیر احتجاج ہوگا۔ 25 کروڑ پاکستانیوں کی بیداری اور احتجاج پوری دُنیا میں اسرائیلی ظلم کے خلاف بیداری کی نئی لہر پیدا کرے گا۔