پیپلزپارٹی کی جانب سے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر جلسہ تین اپریل کی رات کو کرانے کا فیصلہ

پیر 25 مارچ 2024 23:02

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2024ء) پیپلزپارٹی کی جانب سے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر جلسہ تین اپریل کی رات کو کرانے کا فیصلہ،نثار کھوڑو کے زیر صدارت سکھر میں سکھر و لاڑکانہ ڈویڑن کا پارٹی اجلاس، خورشید شاہ، ناصر شاہ، جمیل سومرو، خورشید جونیجو و دیگر کی شرکت،، اجلاس میں بھٹو شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش، ایم ا?ر ڈی تحریک کے شہدائ کو تمغہ جرات دینے کا مطالبہ، سندھ میں امن و امان کی خراب صورتحال پر قابو پانے کے لیے حکومت اقدامات کررہی ہے جلد بہتری ا?ئے گی، اجلاس کے بعد نثار کھوڑو کی پریس کانفرنس تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے رمضان المبارک کی وجہ سے پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 45ویں برسی کے موقع پر چار اپریل کو دن کے بجائے رات کے وقت جلسہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس بات کا فیصلہ سکھر میں پاکستان پیپلز پارٹی سکھر و لاڑکانہ ڈویڑن کے اجلاس جس کی صدارت صوبائی صدر نثار کھوڑو نے کی میں کی گئی اجلاس میں پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ، صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ، خورشید جونیجو، جمیل سومرو کے علاوہ ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، پیپلزپارٹی اور اس کی ذیلی تنظیموں کے عہدے داران نے شرکت کی اجلاس میں برسی کے جلسے میں بھرپور طریقے سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس میں عدالت کی جانب سے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بے گناہ ثابت کرنے پر سپریم کورٹ کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا گیا اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ جمہوریت کی بحالی ایم ا?ر ڈی کے شہدائ کو تمغہ جرات کے اعزاز سے نوازاجائے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہاکہ گڑھی خدابخش بھٹو میں برسی کا جلسہ تین اپریل کو رات منعقد کیا جائے گا جس کی تمام تیاریاں اور انتظامات شروع کردیئے گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم مانتے ہیں کہ سندھ میں اس وقت امن وامان کی صورت حال بہتر نہیں ہے موٹر ویز اور ہائی ویز بند کرکے ڈکیتی کے واقعات تشویش ناک ہے لیکن سندھ حکومت نے قیام امن کے لیے ا?ئی جی سندھ اور پولیس افسران کی تبدیلی سمیت دیگر اقدامات کیے گئے ہیں جس سے جلد بہتر ا?ئے گی ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم امن وامان کا بہانہ بنا کر تب وزیر اعلیٰ ہاو?س کے گھیراو? کی بات کرے جب کرمنلز، ڈکیتوں، ڈاکوو?ں اور اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کارروائی نہ کی جارہی ہو ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت امن و امان پر کوئی مصلحت قبول نہیں کرے گی۔