حکمران مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں اٹھنے والی آواز کو برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں‘لیاقت بلوچ

’سیو غزہ‘‘احتجاج پر حکومتی اور اسلام آباد انتظامیہ کے تشدد اور شرکاء کی توہین و ناجائز مقدمات کے اندراج کی شدید مذمت

منگل 26 مارچ 2024 19:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2024ء) قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں سینیٹر مشتاق احمد خان سے ملاقات کی اور ''سیو غزہ'' احتجاج پر حکومتی اور اسلام آباد انتظامیہ کے تشدد اور شرکاء کی توہین و ناجائز مقدمات کے اندراج کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ حکمران خود تو غزہ کے مظلوموں کے لیے کوئی عملی اور جرأت مندانہ اقدام کے لیے تیار نہیں، لیکن سِول سوسائٹی اور خواتین، بچوں کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں اٹھنے والی آواز کو برداشت کرنے کے تیار نہیں۔

اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ نے گذشتہ 10 ماہ سے اندھیر نگری اور لاقانونیت مسلط کی ہوئی ہے، وزیراعظم اور وزیرِ داخلہ اس کا نوٹس لیں اور ناجائز مقدمات ختم کیے جائیں، کارکنان کو فوری رہا کیا جائے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے عوام کشمیریوں اور فلسطینیوں کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوسکتی30مارچ کو کراچی میں پوری رات غزہ ریلی اور 5 اپریل جمعہ کو پورے ملک میں القدس کی آزادی کے لیے غزہ مارچ اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں نے یقین، تقویٰ، عبادات، توکل علی اللہ اور استقامت کا کوہِ گراں بن کر امریکہ اور برطانیہ کو اسرائیل کی ناجائز سرپرستی پر پوری دنیا میں بے نقاب کردیا ہے، اب برطانوی پارلیمنٹ میں آہ و بکا اور چیخیں پکار رہی ہیں کہ باطل رُسوا ہورہا ہے اور حق اپنے آپ کو تسلیم کروارہا ہے۔ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی ؒاور حسن البناؒ عالمِ اسلام کے ہیرو ہیں، انہوں نے اہلِ ایمان کو قرآن و سنت کی روشنی میں ہر باطل سے آزادی اور غلبہ دین کا عظیم جذبہ دیا۔

مغرب تسلیم کرے کہ اشتراکیت کی طرح مغربی سرمایہ دارانہ نظام بھی ناکام ہو چکا ہے، اب وہ طاقت، بم، بارود اور انسانوں کے قتلِ عام کے ذریعے اپنے آپ کو مسلط رکھنا چاہتا ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں اور عوام نے برطانوی راج کا خاتمہ کردیا۔ افغانستان میں امریکہ و نیٹو فورسز ذلت و رُسوائی کیساتھ ناکام ہوئیں، اب فلسطین اور کشمیر میں بھی امریکی، برطانوی اور ہندو سامراج ناکام ہونگے۔ آج بھی اُمت متحد ہوجائے، دردِ مشترک قدرِ مشترک کا اصول اپنالے اور مسلم حکمران اسرائیل کا ظالمانہ اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر مبنی راج کا خون آشام ہاتھ سفارتی، اقتصادی اور فوجی طاقت سے روکنے کے لیے تیار ہوجائیں تو اسرائیل صفحہ ہستی سے مِٹ جائے گا اور دُنیا کو مستقل امن مل جائے گا۔