ٹ* ٹیکس دہندگان کوبہترماحول فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے، وزیراعظم

U آئی ایم ایف پروگرام معیشت کے استحکام کے لیے ہے، معیشت کمزورہوتو کمزورکی کوئی نہیں سنتا، اب تو کشکول نہ بھی لے کر جائیں تواگلے کہتے ہیں کشکول انکی بغل میں ہے، شہباز شریف ؒپاکستان کے اوپر قرضوں کا پہاڑ ہے قرضے لیکر ہم تنخوائیں ادا کرتے ہیں ترقیاتی کام کرتے ہیں، قرضوں سے چھٹکارے کے لیے قائداعظم کے افکارپرعمل کرنا ہوگا، کاروبارکرنا حکومتوں کا کام نہیں، حکومت کو صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکرنجی سیکٹرکی مددکرنی ہے Sنوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں انھیں ہنر مند بنانا ہو گا، پیداوار کو بڑھا کر روزگار کے مواقع بڑھانا ہو ں گے، ہم نے سو لہ ماہ کی حکومت میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا iسلامتی کونسل میں منظور کی گئی غزہ سیز فائر قرارداد پر ہر صورت عملدرآمد ہونا چاہیے، پاکستان مظلو م فلسطینیوں کی حمائت جاری رکھے گا، ٹیکس ایکسی لینس ایوارڈ کی تقریب سے خطاب O ٹیکس دہندگان ہمارے قومی ہیرو زہیں جو ملکی معیشت کی ترقی میں اہم کر دار ادا کر رہے ہیں، ملک کی ترقی کے لئے براہ راست ٹیکس اور برآمدی شعبہ ناگزیر ہے، وزیر خزانہ

منگل 26 مارچ 2024 19:55

ق اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2024ء) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام معیشت کے استحکام کے لیے ہے، معیشت کمزورہوتو کمزورکی کوئی نہیں سنتا، اب تو کشکول نہ بھی لے کر جائیں تواگلے کہتے ہیں کشکول انکی بغل میں ہے، پاکستان کے اوپر قرضوں کا پہاڑ ہے قرضے لیکر ہم تنخوائیں ادا کرتے ہیں ترقیاتی کام کرتے ہیں، ٹیکس دہندگان کوبہترماحول فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے، قرضوں سے چھٹکارے کے لیے قائداعظم کے افکارپرعمل کرنا ہوگا، کاروبارکرنا حکومتوں کا کام نہیں، حکومت کو صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکرنجی سیکٹرکی مددکرنی ہے،نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں انھیں ہنر مند بنانا ہو گا، پیداوار کو بڑھا کر روزگار کے مواقع بڑھانا ہو ں گے، ہم نے سو لہ ماہ کی حکومت میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ،سلامتی کونسل میں منظور کی گئی غزہ سیز فائر قرارداد پر ہر صورت عملدرآمد ہونا چاہیے، پاکستان مظلو م فلسطینیوں کی حمائت جاری رکھے گا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیکس ایکسی لینس ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوے کیا ۔ انہوں نے کہا سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کے حوالے سے قرار داد کی منظوری خوش آئند ہے ۔ غزہ میں اسرائیل بدترین بربریت کا مظاہرہ کر رہا ہے سیز فائر قرارداد پر عملدرآمد انتہائی اہم ہے پاکستان مظلوم فلسطینیوں کی حمائت جاری رکھے گا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس دہندگان ملک کے عظیم ہیروز اور قومی معمار ہیں انہوں نے ایکسپورٹ کو بڑھایا آج کی اس تقریب کا مقصد قوم کو یہ پیغام دینا ہے کہ ملک کی ترقی کے لئے حکومتی ا ور پرائیویٹ سیکٹر کو مل کر کردار ادا کرنا ہے ہم نے سرخ فیتے کو ختم کرنا ہے فیصلہ سازی کے عمل کو تیز کرنا ہوگا ۔

شہباز شریف نے کہا معاشی چیلنجز کو دور کرنے لئے ہمیں کاروبار ی دوستانہ ماحول فراہم کرنا ہو گا وفاقی حکومت نے صو بوں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے ماضی کی جو کو تا ہیاں ہوئیں ان میں سب حکومتیں برابر کی ذمہ دار ہیں ہمیں ان کوتاہیوں کو دور کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہا ایوارڈ حاصل کرنے والے تمام ٹیکس دہندگان مبارکبا د کے مستحق ہیں ۔ انہوں نے کہا کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں ہمیں نجی شعبے کی حوصلہ افزا ئی کرنا ہو گی ہماری معیشت مضبوط ہو گی تو قوم کی آواز مضبوط ہو گی جبکہ معشت کمزور ہو تو کمزور کی کوئی نہیں سنتا معاشی چیلنجز سے نمٹنئے کے لئے پرائیویٹ سیکٹر اور حکومت ایک گا ڑی کے دو پہیے ہیں ۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایف بی آر کو ری سٹریکچر کر رہے ہیں ۔ ہمیں مہنگے تیل سے بجلی کی پیداوار کو ختم کرنا ہو گا ستائیس سو ارب روپے کے محصولات کے کیسز زیر التوا ہیں ٹریبونلز میں کیسز کو لٹکایا جاتا ہے ہماری حالت یہ ہے کہ ہم بیرون ملک کشکول لے کر نہ بھی جائیں ہمارے لئے یہی سمجھا جاتا کہ ہے کشکول ان کے بغل میں ہو گا۔ پاکستان کے اوپر قرضوں کا پہاڑ ہے قرضے لیکر ہم تنخوائیں ادا کرتے ہیں ترقیاتی کام کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم کے ساتھ سٹاف لیول کا معائدہ ہو گیا ۔ ہم نے آئی ایم ایف کے ساتھ ایک اور پروگرام کرنا ہے ۔ تا ہم ہمیں قرضوں کے بوجھ سے جان چھڑانا ہو گی اس کے لئے سب کو ملکر محنت کرنا ہو گی ۔ یہ تالی بجانے کا نہیں ا پنے گریبانوں میں جھانکنے کا وقت ہے ۔ ہم کب تک قرض پر گزراہ کرتے ر ئیں گے ۔ انہوں نے کہا نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں انھیں ہنر مند بنانا ہو گا ۔

پیداوار کو بڑھا کر روزگار کے مواقع بڑھانا ہو ں گے ۔ انہوں نے کہا ہم نے سو لہ ماہ کی حکومت میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ائیر پورٹس کو آوٹ سورس کر رہے ہیں ، پی آئی اے کی نجکاری کر رہے ہیں ابھی انڈسٹری زراعت اور دیگر شعبوں میں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چائینیز کمپنیاں ملک میں کام کرنے کے لئے تیار ہیں ہم سی پیک کے دوسرے مرحلے کو آگے بڑھائیں گے بچوں اور بچیوں کو سکل ٹریننگ دیں گے ۔

شہباز شریف نے کہا آئی ایم ایف پروگرام ہے تو آئی ٹی اسپورٹ کو بڑھا ئیں یہ پروگرام صرف ملک میں استحکام لانے کے لئے ہے کسی شعبے میں پیشرفت روکنے کے لئے نہیں ہے یہ پروگرام ہے تو کس نے زراعت کو دگنا کرنے روکنا ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ٹیکس دہندگان ہمارے قومی ہیرو زہیں جو ملکی معیشت کی ترقی میں اہم کر دار ادا کر رہے ہیں۔

ٹیکس نظام میں ڈیجیٹیلائزیشن کی ضرورت پر زور دیتے ہوے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا ڈیجیٹیلائزیشن سے محصولات میں اضافہ اور نظام میں شفافیت آئے گی ۔ انہوں نے کہا ملک کی ترقی کے لئے براہ راست ٹیکس اور برآمدی شعبہ ناگزیر ہے ہم محصولات کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اس کے لئے پرائیویٹ سیکٹر کو آگے بڑھنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ پیداواری صلاحیت میں اضافے سے ہمیں برآمدات کو بڑھانے کے لئے اہم اقدامات بھی کرنا ہوں گے ۔