لداخ ، معروف کارکن سونم وانگچک نے مطالبات کے حق میں احتجاجی مارچ کی کال دے دی

جمعرات 28 مارچ 2024 13:29

لیہہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے خطہ لداخ سے تعلق رکھنے والے معروف ماہر ماحولیات سونم وانگچک نے علاقے کے لوگوں کے مطالبات کی حمایت میں 7 اپریل کو احتجاجی مارچ کی کال دی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قبل ازیں سونم وانگچک نے لداخ کو ریاست کا درجہ دینے، اسے بھارتی آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے اور دیگر مطالبات کی حمایت میں 21 روزہ بھوک ہڑتال کی جو منگل کی شام ختم ہوئی۔

انہوں نے بھوک ہڑتال کے اختتام پر لیہہ کے ایک سٹیڈیم میں بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گو کہ وہ اپنی بھوک ہڑتال ختم کر رہے ہیں لیکن خطے کے لوگوں کے حقوق کے لئے ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم 7اپریل کوچانگتھانگ (لیہہ کا مشرقی علاقہ) کی طرف مارچ شروع کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مارچ کی قیادت لیہہ میں قائم ایپکس باڈی کی قیادت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ مارچ کا مقصد بی جے پی کی بھارتی حکومت کو وہ وعدے یاد دلانا ہے جو اس نے لداخ کے لوگوں کے ساتھ کیے ہیں۔سونم وانگچک نے کہا کہ اگر مودی حکومت 7 اپریل کو ہونے والے مارچ کوروکنے کی کوشش کرے گی تو لوگ جیل بھرو تحریک شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات کے حصول کے لئے عدم تعاون کی تحریک شروع کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

اس موقع پرلیہہ ایپکس باڈی (ایل اے بی) کے سینئر لیڈر چیرنگ ڈورجے لکروک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مطالبات کے حق میں 7 اپریل کے مارچ کے علاوہ بھوک ہڑتال، دھرنوں اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری رکھا جائے گا۔ کارگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) نے کارگل میں ایک ریلی بھی نکالی جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ کے ڈی اے کے رہنمائوں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے بعد احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔