یوم شہادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ کراچی سمیت سندھ بھرمیں عقیدت و احترام سے منایا گیا

مرکزی مجلس شہادت حضرت علی نشترپارک میں منعقد ہوئی،جس میں سوز خوانی و سلام کے بعدعلامہ ریحان حیدر رضوی نے مجلس سے خطاب کیا

پیر 1 اپریل 2024 19:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اپریل2024ء) یوم شہادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ پیرکو کراچی سمیت سندھ بھرمیں عقیدت و احترام سے منایا گیا،ملک بھرمیں مجالس عزابرپاہوئی اور ماتمی جلوس برآمد ہوئے۔کراچی میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے یوم شہادت کے سلسلے میں ضمیر الحسن ٹرسٹ کے زیر اہتمام مرکزی مجلس شہادت حضرت علی 21رمضان پیر کو کو صبح12جے نشترپارک میں منعقد ہوئی،جس میں سوز خوانی و سلام کے بعدعلامہ ریحان حیدر رضوی نے مجلس سے خطاب کیابعد مجلس جلوس علم و تابوت و ذوالجناح برآمد ہواجلوس کی قیادت بوتراب اسکاوٹس نے کی،شرکاء جلوس محفل شاہ خراساں سے نمائش چورنگی سے ایم اے جناح روڈ پہنچیںجہاں ۔

نماز ظہریں باجماعت کا اہتمام کیا گیا تھا نماز ظہرین دوپہر 02:00 بجے دن ایم .اے جناح روڈ بامقابل بندو خان ہوٹل پر حجتہ السلام والمسلمین مولانا محمد حسین رئیسی کی اقتداد میں ادا کی گئی ۔

(جاری ہے)

نماز ظہرین کے بعد امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے مظلوم فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیاگیااس موقع پر آئی ایس او ترجمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علیؓ یتیموں کے باپ ہیں اور رات کی تاریکی میں ان کیلئے کھانا لے کر جاتے تھے یہ عمل معاشرے کے حکمرانوں کیلئے ایک بہت بڑا درس ہے،خاص طور پر دنیا بھر کے مسلمان حکمرانوں کے لیے کہ جب فلسطین میں ماہ ِمبارک رمضان میں غاصب اسرائیلی فوجی مظلوم فلسطینیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں،ماہ رمضان کے روزے ہمیں فلسطین میں سسکتے بھوک و پیاس سے مرتے بچوں کی یاد دلاتے ہیں،آج اس ظلم و بربریت کے دور میں یہ شیعیان علی ابن ابی طالب ہیں جو ظلم کے خلاف اور مظلوم کی حمایت میں صف اول میں موجود ہیں، تمام عالمی پابندیوں کے باوجود انقلاب اسلامی ایران کا مسئلہ فلسطین کو دنیا کا سب سے اہم مسئلہ بنادینا، انصاراللہ یمن کے مجاہدین فلسطین کے مظلوموں کا ساتھ دینے کے لئے دنیا کی ہر ظالم و جابر طاقت کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے ہوئے ہیں اور اسرائیل کے تجارتی راستوں کو بند کررہے ہیں، یہ ننگ و عار ہے ان تمام مسلمان اور عرب ممالک کے لئے جو فلسطینیوں کی پیٹھ پر چھرا گھونپتے ہوئے غاصب صہیونی ریاست تک غذائی امداد اور تجارتی ساز و سامان پہنچانے کے لئے اپنی زمین کو پیش کررہے ہیں۔

انہوں نے پاکستانی ملت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم فلسطینیوں کی مدد و نصرت نہیں کرسکتے تو کم از کم اسرائیل کے اقتصادی دست و بازو بننے سے تو رک سکتے ہیں، کم از صہیونی ریاست کو فائدہ پہنچنانے والی اشیا کا بائیکاٹ تو کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان میں کئی مقامات پر فلسطینی پرچم لہرانیسے منع کیا جارہا ہے، ماہ رمضان کے ٹی وی پروگرامز میں صہیونی اشیا کی پروموشن جبکہ فلسطینیوں کے حق میں بات کرنے سے منع کیا جارہا ہے جونظریہ پاکستان اور قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار و نظریات سے غداری کے مترادف ہے،ہم پوری دنیا میں ہونے والے ظلم و ستم کے ساتھ ساتھ پاکستان میں کئی سالوں سے جاری لاقانونیتت اور آئین کی پائمالی کی بھی مذمت کرتے ہیں کہ جہاں کئی پاکستانی باشندے بشمول شیعیان حیدر کرار کو ملک کے آئین و قانون کو روندتے ہوئے بلاجواز اغوا کرلیا جاتا ہے، انہیں عدالت میں پیش کرنے کے بجائے انکے گھر والوں اور انکے لئے آواز اٹھانے والوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔

۔ مظاہرے کے بعد جلوس اپنے روایتی راستوں ایم اے جناح روڈ، سی بریز ،صدر دواخانہ منسفیلڈ اسٹریٹ، ریگل چوک، پریڈی اسٹریٹ، دوبارہ ایم اے جناح روڈ، بولٹن مارکیٹ، بھٹی بازار، کھارادر، نواب محبت خانجی روڈ سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ کھارادر پر اختتام پذیر ہوا۔یوم علی کی جلوس کے لیے کراچی بھرمیں فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئیتھیوزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار یوم علی کے مرکزی جلوس میںشریک ہوئے وزیر داخلہ ضیاالحسن لنجار کے ہمراہ ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد ،آئی جی سندھ بھی موجود تھیوزیر داخلہ ضیاالحسن لنجار نے مرکزی جلوس کی سکیورٹی کا جائزہ لیاوزیر داخلہ ضیاالحسن لنجار کی جلوس کی سکیورٹی فول پروف بنانے کی ہدایت کی انہوں نے کہا کہمشکوک افراد پر کڑی نظر رکھی جائیوزیر داخلہ ضیاالحسن لنجار نے مرکزی جلوس کے منتظمین سے ملاقات کی وزیر داخلہ سندھ نیمنتظمین سمیت جلوس میں شرکت منتظمین نے جلوس کی سکیورٹی اور دیگر انتظامات کو سراہا،وزیر داخلہ سندھ نیکراچی:جلوس کی سیکیورٹی اطمینان بخش ہے انہوں نے مذید کہا کہایسے موقعوں پر تھریڈز ہوتیں ہیں اسی لیے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیںکوشش ہے کہ جلوس کو مقررہ وقت پر منزل تک پہنچائیں کراچی میں یوم شہادت حضرت علی کے مرکزی جلوس کی سیکورٹی پر بڑی تعداد میں ڈیوٹی پولیس اور رینجرز ااہلکاروں نے دی ۔

جلوس برآمد ہونے سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ سے گزرگاہوں کی مکمل سوئپنگ کی گئی جلوس برآمد ہونے کے بعد سی سی ٹی وی کیمروں اور فضائی نگرانی بھی کی گئی جبکہ سیکورٹی اداروں کے ماہرنشانہ باز بلند وبالا عمارتوں پرتعینات تھے ۔جلوس کے روٹ اوراس سے متصل بازاراور گلیاں سیل کردی گئی تھی