پاکستان کے ساتھ سکیورٹی پارٹنر شپ ہماری اولین ترجیح رہی ہے،ترجمان امریکی وزارت خارجہ

پاکستان میں ہر ایک کیساتھ قانون کے مطابق سلوک ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں، امریکا اور پاکستان کی سیکیورٹی پارٹنرشپ کو بڑھانے کیلئے کام جاری رکھیں گے،میتھو ملر کی پریس بریفنگ

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 4 اپریل 2024 11:55

پاکستان کے ساتھ سکیورٹی پارٹنر شپ ہماری اولین ترجیح رہی ہے،ترجمان ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 اپریل2024 ء) امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ سکیورٹی پارٹنر شپ ہماری اولین ترجیح رہی ہے اور ہم اسے آگے بھی جاری رکھیں گے،پاکستان میں ہر ایک کیساتھ قانون کے مطابق سلوک ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس بریفنگ میں مزید کہا کہ امریکا اور پاکستان کی سیکیورٹی پارٹنرشپ کو بڑھانے کیلئے کام جاری رکھیں گے۔

دنیا میں ہر جگہ آئین کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں، ہم تمام امدادی پروگراموں کی نگرانی جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے امریکی صدرجو بائیڈن کو لکھے گئے پیغام پر ردعمل میںانہوں نے کہا کہ امریکا نے ایک بار پھر پاکستان کے ساتھ سکیورٹی پارٹنرشپ بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی پارٹنرشپ ترجیح رہی ہے اور ہم اسے جاری رکھیں گے۔

مستحکم اور خوشحال پاکستان واشنگٹن کے مفادات کیلئے انتہائی ضروری ہے اور موجودہ صورتحال میں پاکستان کے ساتھ شراکت داری انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ امریکہ خوشحال، مستحکم اور جمہوری پاکستان میں دلچسپی رکھتا ہے اور یہ دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات کیلئے بھی اہم ہے۔پریس کانفرنس کے دوران اقوام متحدہ کی جانب سے افغانستان کو 2.9 بلین ڈالر سے زیادہ کی نقد رقم کی فراہمی پر بھی سوال کیا گیا۔

طالبان کو پیسے دینے کے سوال پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یقینی بنایا جارہا ہے کہ مدد ان افغان باشندوں تک پہنچ جائے جنھیں ضرورت ہے۔ کیا طالبان کو اربوں ڈالرز کیش مشاورت سے دیا جارہا ہے؟۔میتھو ملر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں شراکت دار تنظیموں سے مضبوط نگرانی اور رپورٹنگ کی بھی ضرورت ہے، ہم تمام امدادی پروگراموں کی نگرانی جاری رکھیں گے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا کہ یقینی بنایا جائے گا کہ امریکی امداد کا طالبان کو فائدہ نہ پہنچے۔ترجمان امریکی وزارت خارجہ نے بھارت کے حوالے سے کہا ہے کہ نئی دہلی سے سکھ رہنما کے قتل کی مکمل تحقیقات چاہتے ہیں اور بھارت پر سکھ رہنما کے قتل کی تحقیقات جلد مکمل کرنے پر بھی زور دیا ہے۔