شام میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیل کی ’مہم جوئی' ناقابل قبول ہے، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعرات 4 اپریل 2024 18:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اپریل2024ء) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر حالیہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں اسرائیل کی ’مہم جوئی' ناقابل قبول ہے، غزہ میں اسرائیل کے مظالم اور پہلے سے غیر مستحکم خطے میں غیر ذمہ دارانہ حملے پر اسے جوابدہ ہونا چاہئے۔جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان نے کہا کہ اس ہفتے شام کے شہر دمشق میں ایرانی سفارتخانہ کے قونصلر سیکشن پر غیر ذمہ دارانہ حملے سے خطے میں اسرائیل کی مہم جوئی ایک نئی سطح پر پہنچ گئی ہے، یہ حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور کنونشنز کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران بین الاقوامی انسانی قانون کی منظم خلاف ورزیوں میں ملوث رہے ہیں، انسانی بحران کا شکار لوگوں کے لئے خوراک لانے والے انسانی امدادی قافلے کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

غزہ میں انسانی امدادی قافلوں پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے عارضی احکامات پر "فوری، مکمل اور موثر" عملدرآمد اور اسرائیل کے جرائم پربین الاقوامی احتساب کا مطالبہ کیا۔

ترجمان نے کہا کہ ہم 25 مارچ کو منظور کی گئی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2728 پر مکمل اور تیزی سے عملدرآمد کے لئے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں ایک مستقل جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی میں حائل تمام رکاوٹوں کو ختم کیا جائے اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان کے شہروں راسک اور چابہار میں جمعرات کے دہشت گردانہ حملے کی بھی مذمت کی اور ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ پاکستان کی یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورے کے منتظر ہیں۔ بشام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے پر گفتگو کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے حملے کے بعد چینی فرموں کی جانب سے منصوبوں پر کام عارضی طور پر روک دیا گیا تھا لیکن سیکورٹی آڈٹ کے بعد کام دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان ٹی ٹی پی کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کرے گا اور افغان عبوری حکومت سے توقع ہے کہ وہ پاکستان کے اندر دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث عسکریت پسند گروپوں یا قوتوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔ پاکستان سے غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کی واپسی کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ یہ پالیسی افغانوں کے لئے مخصوص نہیں ہے بلکہ اس میں پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکی شہریوں کی ان کے وطن واپسی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکیوں کی ایک محدود تعداد کو ملک بدر کیا گیا کیونکہ اکثریت رضاکارانہ طور پر واپس گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ون ویزہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی کیونکہ پاکستان آنے والے تمام غیر ملکیوں کے پاس درست پاسپورٹ اور ویزہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ نیشنل سکیورٹی ڈویژن کے سیکرٹری وقار احمد نے شنگھائی تعاون تنظیم کی سکیورٹی کونسل کے سیکرٹریز کے 19ویں اجلاس میں شرکت کے لئے آستانہ، قازقستان کا دورہ کیا جس میں سٹرٹیجک سکیورٹی امور پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اپنے بیان میں سیکرٹری نے خطے میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے دور رس اثرات کے بارے میں خبردار کیا اور دہشت گردی کی بنیادی وجوہات سے نمٹنے کے لئے ایک جامع حکمت عملی پر زور دیا۔ ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عثمان جدون کو 2024 کے لئے اقوام متحدہ کے تخفیف اسلحہ کمیشن کا چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اپنی صدارت کے دوران سفیر جدون کثیرالجہتی، مکالمے اور تعاون کے اصولوں کو برقرار رکھیں گے اور اقوام متحدہ کے تخفیف اسلحہ کمیشن کے مینڈیٹ کو فروغ دیں گے تاکہ تخفیف اسلحہ کے شعبے میں مختلف مسائل پر غور اور سفارشات پیش کی جائیں۔بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بھارتی قابض حکام نے ایک بار پھر سری نگر کی عید گاہ میں عید الفطر کی نماز ادا کرنے کی اجازت دینے سے انکار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سری نگر کی تاریخی جامع مسجد کے خطیب اور سینئر کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق کو ان کے آباؤ اجداد کی یاد میں منعقدہ تقریب میں شرکت سے روکنے کے لئے گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ ہم ہندوستانی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے پرامن اجتماع اور مذہبی آزادی کے حق کا احترام کریں، پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لئے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔