م*اسرائیل کے خلاف فوجی کارروائی جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ،سربراہ ایرانی فوج

آپریشن کو مکمل اورنتیجہ خیز سمجھتے ہیں‘ اسرائیل کے دو بڑے انٹیلی جنس اڈاے کو نشانہ بنایا ہے، میجر جنرل محمد باقری

اتوار 14 اپریل 2024 19:10

آ تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اپریل2024ء) مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے کہا ہے کہ ایران کا اسرائیل کے خلاف فوجی کارروائی جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات، تہران نے اسرائیل پر ایک بڑا حملہ کیا جس کے بارے میں اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) نے تخمینہ لگایا ہے کہ حملے میں 300 سے زیادہ میزائل اور کامیکاز ڈرون شامل تھے،یہ حملہ شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی فضائی حملہ کا بدلہ لینے کے لیے کیا گیا جوابی حملے کے تناظر میں ایران کے سرکاری ٹیلی ویڑن سے بات کرتے ہوئے جنرل محمد باقری نے وضاحت کی کہ حملے کی وجہ صیہونی حکومت کی جانب سے سرخ لکیر کو عبور کرنا تھا جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا. ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کے اقدامات کا حملے علاوہ کوئی جواب نہیں دیا جا سکتا تھا سپریم لیڈر آیت اللہ حامنائی نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کو حملے کی سزا ملنی چاہیے اور خدا کا شکر ہے کہ یہ آپریشن پاسداران انقلاب کی کوششوں اور دیگر مسلح افواج کی مدد سے کیا گیا،جنرل محمد باقری نے کہا کہ ہم اس آپریشن کو مکمل اورنتیجہ خیز سمجھتے ہیں یہ آپریشن ہماری رائے میں ختم ہو گیا ہے اور ہمارا حملے جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں . جنرل محمد باقری نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے ایران کے خلاف مزید کوئی کارروائی کی تو اگلا آپریشن اس سے زیادہ بڑا ‘تباہ کن اور وسیع ہوگا ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف نے کہا کہ ایران کی فوج نے اسرائیل کے دو بڑے انٹیلی جنس اڈاے کو نشانہ بنایا ہے جہاں سے اسرائیل اور نیواتیم ایئربیس کو انٹیلی جنس معلومات فراہم کی جاتی تھیں انہوں نے کہا کہ دمشق میں قونصل خانے پر حملے میں شامل امریکی F-35 لڑاکا طیاروں نے بھی انہی میں سے ایک اڈاے سے پروازیں بھری تھیں،جنرل باقری نے دعوی کیا کہ ایرانی حملوں میں یہ دونوں اڈے تباہ ہو گئے ہیں تہران نے اسرائیل کی سول آبادی کو نشانہ نہیں بنایا تاہم اسرائیل کا دعوی ہے کہ اس نے 99 فیصد ایرانی ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرایا گیا ہے، صرف ایک اڈے کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔

(جاری ہے)

*** 14-04-24/--60 #h# پ*مشرق وسطیٰ کشیدگی، سول ایوی ایشن نے پروازوں کی مانیٹرنگ شروع کردی پاکستان کی مغربی فضائی حدود میں مشکوک سرگرمیوں کی بھی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ سول ایوی ایشن #/h# 3کراچی (آ ن لائن) مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے باعث سول ایوی ایشن نے پروازوں کی مانیٹرنگ شروع کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سول ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ائیر ٹریفک کنٹرول کو نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں، جس میں افغانستان، ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں آنے والی ہر پرواز کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، نئی ہدایت کے تحت پاکستان کی مغربی فضائی حدود میں مشکوک سرگرمیوں کی بھی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے، پاکستان کی فضائی حدود میں آنے والی پروازوں کو ایئر ٹریفک کنٹرول کی اجازت لازمی لینا ہوگی۔

مشروق وسطیٰ میں کشیدگی پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی صورتِ حال پر گہری تشویش ہے، پاکستان صورتِ حال کا تشویش کے ساتھ جائزہ لے رہا ہے، پاکستان نے کئی مہینوں سے بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا تھا، آج کی صورتحال سفارتکاری کے رکنے کے نتائج کا مظہر ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کہا تھا خطے میں دشمنی کو روکا اور غزہ میں سیز فائر کیا جائے، تازہ واقعات سفارت کاری کی ناکامی کا اظہار ہیں، یہ واقعات سنگین اثرات رکھتے ہیں، یہاں بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بین الاقوامی امن وسلامتی قائم رکھنے میں ناکام ہوئی، اب صورتِ حال مستحکم کرنے اور امن کی بحالی کی اشد ضرورت ہے، تمام فریقین تحمل سے کام لیں اور کشیدگی کم کرنے کی طرف بڑھیں۔

اسی طرح سعودی عرب کی جانب سے بھی خطے میں کشیدگی بڑھنے اور اس کے اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، اس ضمن میں سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام فریقین انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں، سلامتی کونسل عالمی امن و سلامتی برقرار رکھنے میں ذمہ داری پوری کرے، خطے میں عالمی امن اور سلامتی کا معاملہ انتہائی حساس ہے، بحران پھیلتا ہے تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔

*** 14-04-24/--61 #h# w99 فیصد ایرانی ڈرون اور میزائل تباہ کر دیئے، اسرائیل کا دعوی #/h# تل ابیب (آن لائن) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر تین سو سے زائد ڈرون اور میزائل داغے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے ایک ٹیلی ویژن بیان میں کہا کہ زیادہ تر میزائلوں کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایرو ایئر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے روکا گیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر ڈرون اور میزائلوں کو اسرائیلی فضائی حدود سے باہر مار گرایا گیا۔کچھ میزائل اسرائیل میں گرے، جس سے ایک لڑکی زخمی ہوئی اور ایک فوجی تنصیب کو معمولی نقصان پہنچا۔اسرائیلی فوجی ترجمان ڈینئیل ہگاری کے مطابق اسرائیل اور اس کے اتحادیوں نے ایران کی جانب داغے گئے 300 سے زائد ایرانی ڈرونز اور میزائلوں میں سے 99 فیصد کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔