بالی وڈ اداکار سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کا معاملہ

DW ڈی ڈبلیو پیر 15 اپریل 2024 15:00

بالی وڈ اداکار سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کا معاملہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 اپریل 2024ء) بالی وڈ کے اداکار سلمان خان کے گھر کے باہر اتوار کی صبح کو فائرنگ کا واقعہ کسی کرائم تھرلر فلم کے اسکرپٹ سے ملتا جلتا ہے۔ پولیس کے مطابق اس کا منصوبہ امریکہ میں تیار کیا گیا اور پیشہ ور مجرموں کے نیٹ ورک نے ممبئی میں اس پر عمل درآمد کیا۔

بالی وڈ اداکار سلمان خان کو جان سے مارنے کی ایک اور دھمکی

سلمان خان کی سزا اور سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے

اتوار کی صبح تقریباً پانچ بجے موٹر سائیکل پر سوار دو افراد ممبئی کے بہت مہنگے رہائشی علاقے باندرہ میں واقع سلمان خان کی رہائش گاہ گلیکسی اپارٹمنٹ کے باہر آتے ہیں، چار راؤنڈ فائر کرتے ہیں اور پھر جائے واقعہ سے فرار ہو جاتے ہیں۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حملہ آور اس اداکار کی رہائش گاہ کی جانب فائرنگ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں سے ایک نے سفید ٹی شرٹ،سیاہ جیکٹ اور ڈینم کی پتلون پہن رکھی ہے جب کہ دوسرا سرخ ٹی شرٹ اور ڈینم پتلون میں ملبوس ہے۔

پولیس کے مطابق ان دونوں کا تعلق بدنام زمانہ لارنس بشنوئی گینگ سے ہے۔ بشنوئی کئی اہم شخصیات، بشمول پنجابی گلوکار سدھو موسے والا اور شدت پسند تنظیم کرنی سینا کے رہنما سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کے قتل کے معاملے میں دہلی کی تہاڑ جیل میں ہے۔

سزا منسوخ ، سلمان خان بری کر دیے گئے

ضمانت پر رہا سلمان خان کی دبئی میں پرفارمنس

پولیس کا کہنا ہے کہ جس وقت فائرنگ کا یہ واقعہ پیش آیا سلمان خان اپنے گھر میں موجود تھے۔

منصوبہ بندی امریکہ میں، عمل درآمد ممبئی میں

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا منصوبہ امریکہ میں تیار کیا گیا، جہاں لارنس بشنوئی کا بھائی انمول بشنوئی مقیم ہے۔

اس نے اس منصوبے پر عمل درآمد کا کام امریکہ میں ہی مقیم ایک دوسرے گینگسٹر روہت گودارا کو سونپا۔ پولیس کے مطابق اس کی ممکنہ وجہ یہ ہے کہ گودارا کے پیشہ ور شوٹرز کا وسیع تر نیٹ ورک بھارت کی متعدد ریاستوں میں پھیلا ہوا ہے۔

پولیس کے اس قیاس کو فیس بک پر انمول بشنوئی کی اس ممکنہ پوسٹ سے بھی تقویت ملتی ہے جس میں اس نے لکھاہے، ''سلمان خان! یہ توصر ف ٹریلر ہے تاکہ تمہیں ہماری طاقت اور دسترس کا اندازہ ہو جائے اور ہمارے صبر کو مزید مت آزماؤ ... یہ تمہارے لیے پہلی اور آخری وارننگ ہے۔

اگلی مرتبہ گولیاں صرف دیواروں اور خالی گھروں پر نہیں داغی جائیں گی۔ تم داؤد ابراہیم اور چھوٹا شکیل کو اپنے آقا مانتے ہوں، لیکن ہم نے ان کے نام پر دو کتے پال رکھے ہیں۔ یہ اشار ہ کافی ہے اور میں نہیں سمجھتا کہ مجھے کچھ اور کہنے کی ضرورت ہے۔ جے شری رام۔‘‘

انمول بشنوئی گوکہ امریکہ میں مقیم ہے لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے والے فیس بک پیج کا آئی پی ایڈریس کینیڈا کا ہے۔

پولیس اس امکان کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا یہ فیس بک پوسٹ پبلش کرنے سے پہلے وی پی این استعمال کیا گیا تھا۔

سلمان خان اور ان کے خاندان کو بشنوئی گینگ جیسے مافیا گروہوں کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکیاں پہلے بھی ملتی رہی ہیں۔ گزشتہ سال اپریل میں ایک دھمکی آمیز کال کے بعد پولیس نے سلمان خان کی سکیورٹی بڑھا کر اس کا درجہ 'وائی پلس‘ کر دیا تھا، جس کے تحت گیارہ سکیورٹی اہلکار ان کے ساتھ ہر وقت ہوتے ہیں، جن میں ایک یا دو کمانڈوز بھی شامل ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ سلمان خان کی گاڑی بھی مکمل طور پر بلٹ پروف ہوتی ہے۔

اس سے قبل سلمان خان کو مبینہ طورپر دھمکی آمیز ای میل بھیجنے کے الزام میں برطانیہ میں ایک بھارتی طالب علم کے خلاف لک آؤٹ سرکلر بھی جاری کیا گیا تھا۔

بشنوئی دراصل ہندوؤں کا ایک ایسا طبقہ ہے جو سیاہ ہرن کی پوجا کرتا ہے۔ ان کا شکار قانوناً ممنو ع ہے۔ سلمان خان پر الزام ہے کہ انہوں نے سن 1989میں، جب وہ راجستھان کے جودھ پور میں ایک فلم کی شوٹنگ کر رہے تھے، اس دوران دو کالے ہرنوں (چنکارا) کو مار دیا تھا۔ لارنس بشنوئی نے کہا تھا کہ وہ کالے ہرن کو مارنے کے لیے سلمان خان کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔