مودی حکومت مسلمانوں کیخلاف ظالمانہ پالیسیوں کیلئے اتراکھنڈکو تجربہ گاہ کے طورپر استعمال کر رہی ہے، رپورٹ

منگل 16 اپریل 2024 15:21

دہرادون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) برطانوی میڈیاکی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کی حکومت ریاست اتراکھنڈ میں مذہب کو بطور ہتھیار استعمال کررہی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مودی حکومت مسلمانوں کے خلاف انتہائی سخت گیر پالیسیاں لانے کیلئے اتراکھنڈ کو بطور تجربہ گاہ استعمال کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق بھارت میں 19اپریل سے عام انتخابات شروع ہو رہے ہیں اور اگر بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آئی تو وہ ہندو انتہا پسند پالیسیوں کو مزید سخت کرے گی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اتراکھنڈ کے شہر ہردوار کی ایک ہندو تنظیم کا کہنا ہے کہ ریاست اتراکھنڈ میں ہزاروں مندر اور ہندو مذہبی مقامات ہیں جس طرح مکہ اور مدینہ میں صرف مسلمانوں کو داخل ہونے کی اجازت ہے، اسی طرح اتراکھنڈ کو بھی صرف ہندوئوں کی زمین کا درجہ ملنا چاہیے۔برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں 2021کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ہردوار میں انتہا پسندوں کے ایک اجلاس میں ہندوئوں کو بھارتی مسلمانوں کے قتل عام پر اکسایا گیا تھا۔