شیخوپورہ میں 5سیٹوں کے رزلٹ کو مینیج کرنے کیلئے 90کروڑ روپیہ خرچ کیا گیا

اس سے بڑا ظلم کیا ہوگا کہ 9، 10مئی کے لوگوں کی پیسے کیلئے سہولتکاری کی گئی، یہ اتنا پیسا تھا کہ پانچ سال شیخوپورہ پر خرچ کیا جائے تو پیرس بن جائے۔ مرکزی رہنماء پی ایم ایل این میاں جاوید لطیف کا انکشاف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 16 اپریل 2024 22:50

شیخوپورہ میں 5سیٹوں کے رزلٹ کو مینیج کرنے کیلئے 90کروڑ روپیہ خرچ کیا ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 16 اپریل 2024ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر مرکزی رہنماء میاں جاوید لطیف نے انکشاف کیا ہے کہ شیخوپورہ میں 5سیٹوں کے رزلٹ کو مینیج کرنے کیلئے 90کروڑ روپیہ خرچ کیا گیا، انٹرنیشنل اسمگلرکی ان سیٹوں کیلئے ڈیل ہوئی، اس سے بڑا ظلم کیا ہوگا کہ 9، 10مئی کے لوگوں کی پیسے کیلئے سہولتکاری کی گئی، یہ اتنا پیسا تھا کہ پانچ سال شیخوپورہ پر خرچ کیا جائے تو پیرس بن جائے۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کو 8فروری کو اکثریت حاصل نہیں کرنے دی گئی ، پری پول دھاندلی پھر الیکشن کے دن جو کچھ ہوتا رہا، نوازشریف کے سینے میں بہت سے راز ہیں، تین بار کے وزیراعظم ہیں مگر انہوں نے کبھی بھی مقبولیت کیلئے کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی سائفر لہرایا۔

(جاری ہے)

اگر میری قربانی کے باوجود ریاست اور قوم کو بھی فائدہ نہ پہنچے، غیرمقبول باتیں کرکے میری مقبولیت ختم کی جائے، پھر ریاست اگر تقاضا کرے کہ میں بول پڑوں تو پھر مجھے ریاست کیلئے کچھ سچ بولنا پڑے گا۔

6 ججز کے معاملے میں فریق بننے کا نوازشریف کا فیصلہ نہیں مگر جماعت میں 99فیصد سے بھی زائد لوگ چاہتے کہ نوازشریف فریق بنے، وجہ یہ ہے کہ 6ججز کا خط اور فیض آباد دھرنے کا فیصلہ اپنی جگہ ہے اس میں ایک ریفرنس فائل کروایا گیا تھا، اور کیا گیا ہے، پانچ وہ ججز جن کا ہم ذکر کرتے تھے تو ہمیں کہا جاتا تھا کہ آپ ان کے نام کیوں لیتے ہیں؟ان کے فیصلوں سے پاکستان ، قوم اور اداروں کو جو نقصان ہوا، ان کی کیوں نہیں تحقیقات ہونی چاہئیں؟کہ یہ فیصلے کن کے کہنے پر کئے گئے۔

فیض دھرنا سے متعلق اگر میں کہتا کہ میں نے فلاں کے کہنے پر کیا، تو مجھے گرفتار کرلیا جاتا، کیونکہ یہ اقرار جرم ہوتا، اس شخص نے اقرار کیا کہ میں نے کیا ہے لیکن کس کے کہنے پر کیا؟ ان کو بھی کٹہرے میں لائیں۔ شاہد خاقان عباسی سمیت سب کو لایا جائے ، اس کے وقت کے خفیہ ایجنسی کے سربراہ کو بھی بلایا جانا چاہیئے۔ کمیٹی کا کام تھا کہ ان کو بھی انکوائری کیلئے بلاتے۔

فیض حمید کو کوئی کلین چٹ نہیں دی گئی۔ میرا الیکشن ہارنا چھوٹا کیس ہے،ریاست کو خطرات ہیں، مجھے تکلیف ہے کہ ریاست میں انٹرنیشنل اسمگلرز ، زمین، منشیات، اسلحے اور گولڈ کے ہوں ، وہ فارن فنڈنگ میں ملوث ہوں، مال روڈ پراوسی کے دفتر میں5 سیٹوں کی ڈیل کریں اور اس کے بدلے بھاری رقم دیں،اور نوٹیفکیشن ان کیلئے لیا گیا جو 9 مئی کو اینٹ سے اینٹ بجانے میں ملوث تھے، ایک اسمگلر ڈیل کرواتا ہے، وہ طاقتور تھا، میں حلفاً کہتا ہوں کہ انتخابات میں نتائج میں ردوبدل کیا گیا ہے،الیکشن میں ہارجیت ہوتی رہتی ہے ، پاکستان میں عملاً شیخوپورہ میں پانچ سیٹوں پر ڈیل کرکے دکھا دیا گیا۔

اس سے بڑا ظلم کیا ہوگا کہ 9، 10مئی کے لوگوں کو الیکشن میں پیسے کیلئے سہولتکاری کی گئی ، شیخوپورہ میں 5سیٹیں جتوانے کیلئے 90کروڑ روپیہ خرچ کیا گیا۔