بھارتی سپریم کورٹ نے ’’ماب لنچنگ‘ ‘ کے بارے میں ریاستوں سے چھ ہفتوں کے اندر جواب مانگ لیا

بدھ 17 اپریل 2024 18:19

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2024ء) بھارتی سپریم کورٹ نے مختلف ریاستی حکومتوں کی ہدایت کی ہے کہ وہ گائو رکشکوں اور بھیڑکے ذریعے پیٹ پیٹ کر قتل کیے جانے کے معاملات کے حوالے سے کی گئی کارروائی کے بارے میں چھ ہفتوں کے اندر اندر عدالت عظمیٰ کومطلع کریں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جسٹس بی آر گوئی، جسٹس اروند کمار اور جسٹس سندیپ مہتا پر مشتمل تین رکنی بنچ نے ریاستی حکومتوں کو یہ ہدایت خواتین کی ایک تنظیم کی طرف سے دائر ایک درخواست پر سماعت کے بعد جاری کی ہے۔

درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ ریاستوں کو گائے ر کشکوں(گائے کی نام نہاد رکشا(حفاظت) کرنے والے فرقہ پرست ہندو) کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف ہجومی تشدد اور اور انہیں پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے واقعات سے نمٹنے کے لئے 2018 کے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کرے۔

(جاری ہے)

بنچ کا کہنا تھاکہ اسے معلوم ہوا ہے کہ زیادہ تر ریاستوں نے ماب لنچنگ کے حوالے سے دائر عرضداشت پر تاحال اپنا جوابی حلف نامہ داخل نہیں کیا لہذا ریاستیں اس بات کا جواب دیں کہ ایسے معاملات میں کیا کارروائی کی گئی ہے۔

بنچ کے ارکان نے کہا کہ ہم ان ریاستوں کو چھ ہفتے کا وقت دیتے ہیں جنہوں نے اپنا جواب داخل نہیں کیا ہے۔سپریم کورٹ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) سے وابستہ تنظیم نیشنل فیڈریشن آف انڈین ویمن (این ایف آئی ڈبلیو) کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی ۔