مودی کا 5 اگست 2019 کا اقدام کشمیریوں کے لئے ایک زلزلہ تھا، محبوبہ مفتی

جمعرات 18 اپریل 2024 12:02

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2024ء) پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کا 5 اگست 2019 کاغیر قانونی اقدام کشمیریوں کیلئے ایک زلزلہ تھا جس کے جھٹکے ابھی تک محسوس کیے جا رہے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے ضلع کولگام کے علاقے دیوسر میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زلزلہ کچھ دیر کے آتاہے اور رک جاتا ہے لیکن 2019 میں آنے والا زلزلہ ابھی تک نہیں رکا۔

انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی بھارتی حکومت ہماری شناخت پر حملہ آورہے۔اس کی نظریں ہماری زمینوں اور ملازمتوں پر ہیں لیکن ہم اسے اس کے مذموم عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے تاہم اس کے لیے ہمیں بھر پور آواز اٹھانا ہو گی۔

(جاری ہے)

محبوبہ مفتی نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہم ہتھیار ڈال دیں اور ہار مان لیں، انہوں نے ہمیں دریا میں دھکیل دیا گیا ہے ، تاہم ہمارا کام تیرتے رہنا ہے۔

پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ایک تجربہ گاہ بنا دیاگیا ہے اور اگر آج ہم اپنی آواز نہ اٹھا سکے تو ہم سے سب کچھ چھین لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی جبر و استبداد کے خلاف سوشل میڈیا پر اپنا غم وغصے کا اظہار کرنے والے کشمیری نوجوانوں اور سچ لکھنے پر صحافیوں کے خلاف کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے کے تحت مقدمات درج کیے جا رہے ہیں ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارتی پارلیمانی انتخابات قریب آتے ہی نوجوانوں کی بلا جواز گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کیا گیاہے، ضلع شوپیاں میں حال میں کم از کم دو سو نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ۔