Live Updates

لاہورمیں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کے چار نشستوں پر ضمنی الیکشن 21 اپریل کو ہو گا

جمعرات 18 اپریل 2024 20:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2024ء) لاہور کے ایک قومی اور چار صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں 21 اپریل کو ضمنی الیکشن 2024 کا میدان سجے گا۔ جنرل الیکشن میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خالی کردہ قومی اسمبلی کی اس نشست پر ضمنی الیکشن میں کل نو امیدوار میدان میں اتریں گے۔ این اے 119 میں اس بار سیاسی جماعتوں کے تین امیدوار میدان جن میں مسلم لیگ ن کے علی پرویز ملک، سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق جبکہ تحریک لبیک پاکستان کے محمد ظہیر شامل ہیں جبکہ چھ امیدوار آزاد حیثیت سے میدان میں اتر رہے ہیں۔

اس حلقے میں مسلم لیگ ن کے علی پرویز مضبوط ترین امیدوار ہیں لیکن جنرل الیکشن میں مریم نواز شریف سے شکست پانے والے سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق ٹف ٹائم دے سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

لاہور کے چار صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں سے پی پی 147 سے کل 11 امیدوار میدان میں اتریں گے۔ پی پی 147 سے مسلم لیگ ن کے ملک ریاض، سنی اتحاد کونسل کے شاہ رخ جمال، تحریک لیبیک پاکستان کے محمد یاسین جبکہ آٹھ امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔

اس حلقے میں مسلم لیگ ن نے سابق ایم این اے ملک ریاض کو میدان میں اتارا ہے جبکہ انکے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار شاہ رخ جمال اپنا پہلا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ پی پی 149 سے کل 14 امیدوار میدان میں اتریں گے پی پی 149 سے استحکام پاکستان کے شعیب صدیقی، سنی اتحاد کونسل سے ذیشان رشید اور تحریک لیبیک کے محمد ظہیر جبکہ گیارہ امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔

اس حلقے میں استحکام پاکستان اور مسلم لیگ ن کے مشترکہ امیدوار شعیب صدیقی کا سنی اتحاد کونسل کے ذیشان رشید سے کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ لاہور کے حلقہ پی پی 158 سے کل 22 امیدوار قسمت آزمائیں گے۔ پی پی 158 سے سنی اتحاد کونسل کے مونس الٰہی، مسلم لیگ ن کے چوہدری محمد نواز اور تحریک لیبیک کے محمد منیر اعوان میدان میں ہیں جبکہ پی پی 158 سے 19 امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔

اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے محمد نواز کا مقابلہ سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی سے ہے۔ پی پی 164 سے کل 20 امیدوار الیکشن میں حصہ لیں گے۔ پی پی 164 سے سنی اتحاد کونسل سے محمد یوسف، مسلم لیگ ن کے راشد منہاس جبکہ تحریک لیبیک پاکستان کے مدثر محمود جبکہ سترہ امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ اس حلقے میں برادری ازم کا ووٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

اس حلقے سے بھی مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے امیدواروں نے درمیان تگڑا مقابلہ متوقع ہے۔ لاہور کے ضمنی الیکشن میں اس بار صرف تین سیاسی جماعتوں کے امیدوار ہی حصہ لے رہے ہیں جبکہ جماعت اسلامی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے اس بار میدان خالی چھوڑ دیا ہے۔ اس بار الیکشن میں مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلے متوقع ہے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات