بھارتی پولیس نے ضلع بارہمولہ میں مزید سات نوجوانوں کی جائیدادیں ضبط کر لیں

بدھ 1 مئی 2024 18:32

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2024ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی ہندوتوا حکومت نے تحریک آزادی کے ساتھ وابستگی کی بنیاد پر بے گناہ لوگوں کو سزادینے کے لئے ان کی املاک چھیننے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی جے پی حکومت نے اپنے تازہ اقدام میں ضلع بارہمولہ میں سات افراد کی کروڑوں روپے کی جائیدادیں ضبط کر لیں۔

قابض حکام نے ضلع کے مختلف علاقوں میں سجاد احمد بٹ، ارشاد احمد خان، گلہ موچی، محمد اسلم خان، محمد بیگ، خالد میر اور رفیق احمد بکروال کی جائیدادیں ضبط کیں جن میں 8کنال اور6 مرلہ سے زائد زمینیں شامل ہیں۔پولیس نے کہاہے کہ متاثرہ افراد حق خودارادیت کے مطالبے کی حمایت کر تے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی حکام نے پہلے ہی سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈ کوارٹر ، سید علی گیلانی شہید، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اورجماعت اسلامی سمیت حریت رہنمائوں اور تنظیموں کے سینکڑوں مکانات، زمینیں اور جائیدادیں ضبط کررکھی ہیں۔

قابض حکام نے مقبوضہ علاقے میں متعدد رہائشی مکانات، دکانیں، شاپنگ کمپلیکس اور دیگر املاک کو مسماربھی کر دیا ہے۔جائیدادوں کی ضبطی مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کو بے گھر اور بے زمین کرنے کا بھارت کا ایک نیا ہتھکنڈاہے جس کا مقصد انہیں جدوجہد آزادی کی حمایت ترک کرنے پر مجبورکرنا ہے۔مودی حکومت کو اس حقیقت کا ادراک کرنے کی ضرورت ہے کہ بھارت کا جابرانہ قبضہ اور استعماری ہتھکنڈے ماضی میں کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کمزور کرنے میں ناکام رہے ہیں اور مستقبل میں بھی ان کا یہی حشر ہوگا۔ عالمی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے ظالمانہ اقدامات کا نوٹس لینا چاہیے اور کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے بچانے کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنا چاہیے۔