سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے فوری مستعفی ہونے اور دوبارہ الیکشن کرانے کا مطالبہ کردیا

بدھ 15 مئی 2024 23:28

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2024ء) جمعیت علمائ اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے فوری مستعفی ہونے اور دوبارہ الیکشن کرانے کا مطالبہ کردیا۔انہوں نے کہا کہ کوئی اور ہوتا کون ہے مجھے وزارت عظمی یا وزارت اعلی کی پیشکش کرے، یہ نہیں ہوسکتا کہ اسٹیبلشمنٹ ملازم بھی ہو اور حاکم بھی ہو۔ تاریخ دیکھ لیں میرا کسی لیکس میں کبھی نام نہیں ا?یا، ہم دھاندلی کے خلاف تحریک شروع کر چکے ہیں دیگر جماعتیں بھی ارادہ رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پی ٹی ا?ئی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی، موجودہ حالات میں حکومت کسی طرح بھی ڈیلیور نہیں کرسکتی۔ ڈی ا?ئی خان میں میرے مد مقابل دونوں افراد وزیراعلیٰ اور گورنر بنے ہیں، حکومتی اتحاد کے لوگ صرف عہدے انجوائے کریں گے یہ کر کچھ بھی نہیں سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اس ذہنیت کو ختم کرنا ہے کہ یہاں اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا، یہ نہیں ہوسکتا کہ اسٹیبلشمنٹ ملازم بھی ہو اور حاکم بھی ہو۔

مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ اگر عوام نہیں اٹھے تو ہم مسلسل غلامی کی طرف بڑھتے رہیں گے، کسانوں کے ساتھ ہوئے ظلم کی پوچھ گچھ ہونی چاہیے۔انہوں نے حکومت سے مستعفی ہونے اور الیکشن از سر نو کرانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اسٹیبلشمنٹ انتخابی عمل سے دور رہے، ہمارے پی ٹی ا?ئی سے مذاکرات جاری ہیں کہ نئے الیکشن کا ماحول کیسے بنایا جائے۔

جے یو ا?ئی سربراہ نے کہا کہ ہم اپنے پرائے کی سیاست نہیں کرتے، ایسا ہوتا تو ہم حکومت کاحصہ ہوتے، اس وقت انتہائی کمزور حکومت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ ہے، لیکن کابینہ میں نہیں، پی پی کو جس دن پریشانی ہوئی حکومت کیلیے مسئلہ ہوگا، قوم ووٹ کو تحفظ فراہم نہیں کرے گی تو ہم مسلسل غلامی کی طرف جائیں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قوم ہمارے ساتھ ہے اور رہے گی، ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، ہم ا?ئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، عوام کے ووٹ کو عزت دینا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے ہم سرینگر لینے نکلے تھے، مظفرا?باد ہاتھ سے نکل رہا ہے، افغانستان وسط ایشیا کا گیٹ وے ہے اور ہم نے کابل سے معاملات خراب کر رکھے ہیں۔ 15-05-24/--237 #h# ؒسی پیک 10سال سے پاکستانی ترقی میں کردار ادا کر رہا ہے،نائب وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی اپنے ہم منب کے ساتھ پریس کانفرنس #/h# بیجنگ (آن لائن)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان اور چین نے دو طرفہ لازوال دوستی کے رشتے کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوے کہا کہ ہے کہ خطے میں امن اور خوژحالی کے لئے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور انکے چینی ہم منصب وانگ ژی نے بیجنگ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوے کیا ۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی نائب وزیر اعظم کو چین میں آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں ۔ پاکستان اور چین قریبی دوست ممالک ہیں ۔ نائب وزیر اعظم کا منصب سنبھالنے پر اسحاق ڈار کا دورہ چین اہمیت کا حامل ہے ۔

انہوں نے کہا چین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے ۔ دو نوں ممالک کی دوستی چٹان کی طرح مضبوط ہے ۔ دونوں ممالک کے تعلقات علاقائی امن و خو ش حالی کے لئے اہم ہیں ۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ آسحاق ڈار نے کہا چین کی طرف سے گرم جوشی پرمبنی استقبال کو سراہتا ہوں۔میری اور پاکستانی وفد کی بہترین مہمان نوازی پر چین کی قیادت کا شکرایہ ادا کرتا ہوں ۔

انہوں نے کہا مذاکرات میں پاکستان اور چین میں کئی اہم اموار پر اتفاق رائے ہو ا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی لا زوال ہے جو کہ وقت کے ساتھ مضبوط ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر پر چین کے مسلسل حمایت پر شکرایہ ادا کرتے ہیں ۔سی پیک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ۔سی پیک 10سال سے پاکستانی ترقی میں کردار ادا کر رہا ہے ۔۔ انہوں نے کہا پاکستان کی سالمیت خود مختاری اور ترقی کے لئے چینی کوششوں کو سراہتے ہیں ۔ پاک چین تعلقات کو مزید بلندیوں پر لئے جانے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں گے ۔