Live Updates

30مئی کو سپریم کورٹ میں میرا میچ ہے ،عمران خان

تمام مقدمات براہ راست نشر کئے جائیں، رﺅف حسن پر حملے کا ذمے دار کون ہے اس سے میں آگاہ ہوں،پارٹی تیار ہو جائے رﺅف حسن کے معاملے پر سڑکوں پر نکلیں گے، ہماری برداشت ختم ہو رہی ہے،جیل میں میڈیاسے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 23 مئی 2024 15:01

30مئی کو سپریم کورٹ میں میرا میچ ہے ،عمران خان
راولپنڈی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 مئی 2024 ) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ 30مئی کو میرا سپریم کورٹ میں میچ ہے، تمام مقدمات براہ راست نشر کئے جائیں، رﺅف حسن پر حملے کا ذمے دار کون ہے اس سے میںآگاہ ہوں، یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ سسٹم کو دھونس اور دھمکی کے ذریعے چلایا جا رہا ہے، پارٹی تیار ہو جائے رﺅف حسن کے معاملے پر سڑکوں پر نکلیں گے، ہماری برداشت ختم ہو رہی ہے اور ہم سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔

جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پرویز الہٰی کی رہائی پر خوش ہوں، پرویز الٰہی کی رہائی کا خیر مقدم کرتا ہوں اور ان کی ثابت قدمی پرانہیں خراج تحسین پیش کرتاہوں۔ اگر پرویز الٰہی پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرلیتے تو اس سے بہت پہلے رہا ہوسکتے تھے۔

(جاری ہے)

8 فروری کے عام انتخابات سے قبل انہیں 3 مرتبہ سزا سنائی گئی لیکن لوگوں نے تمام تر منفی پروپیگنڈے کے با وجود پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔

وہ سمجھ رہے تھے کہ پی ٹی آئی الیکشن میں جانے سے گریز کرے گی۔ الیکشن ٹریبونلز کو اب تک اپنے فیصلے سنا دینے چاہیے تھے جب کہ اب عام انتخاب کو ہوئے 3 ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ لاہور میں ٹریبونل ہی نہیں بنایا جا رہا ہے، یہ ڈرے ہوئے ہیں کہ حلقے نہ کھل جائیں۔حکومت پنجاب کی جانب سے متعارف کرائے گئے ہتک عزت قانون کی مذمت کرتے ہوں۔یہ قانون میڈیا کو خاموش کرانے اور پریس کی آزادی کو محدود کرنے کی کوشش ہے۔

میڈیا کا منہ بند کرنے کیلئے فارم 47 کی وزیراعلی نے عزت کا قانون پاس کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی کو خوفزدہ کیا جا رہا ہے۔ اسے عوامی اجتماعات کے انعقاد سے روکا جا رہا ہے جب کہ اس کے برعکس حکومت خیبر پختونخوہ ا نے کسی کو بھی جھوٹے قانونی مقدمات میں نہیں پھنسایا۔ پی ٹی آئی تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔ ملکی حالات کی وجہ سے سڑکوں پر نہیں نکل رہے تھے۔

معیشت اس قابل نہیں کہ احتجاج برداشت کر سکے، کوئی بھی نقصان ہوا تو یہ خود ذمہ دار ہوں گے۔بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھاکہ پارٹی تیار رہے ہم اسمبلی اور بجٹ اجلاس چلنے نہیں دیں گے۔ پارٹی آئندہ آنے والے بجٹ سیشن کے دوران رد عمل دے گی۔ شہباز شریف کہہ رہا ہے کہ مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔ مشکل فیصلے تب ہوتے ہیں جب لیڈر قربانیاں خود سے دیناشروع کرے۔

اس طرح کی درخواست وہ رہنما ہی کرسکتا ہے جس نے خود ملک کیلئے قربانی دی ہو۔قانون کی بالادستی برقرار رکھنے پر ججزقابل تعریف ہیں۔آخر کار عدلیہ خوف کی زنجیروں سے آزاد ہو رہی ہے اور اپنی آزادی اور انصاف کے ساتھ اپنے عزم کا مظاہرہ کر رہی ہے۔چوہدری نثار کے ساتھ نواز شریف سے ملاقات ہوئی تھی۔ نواز شریف نے سمجھ لیا کہ میرے ضمیر کی قیمت صرف ایک سڑک ہے۔توشہ خانہ تحائف بیچ کر بنی گالا سڑک کی تعمیر کیلئے فنڈز حاصل کئے۔
Live بجٹ سے متعلق تازہ ترین معلومات