جموں و کشمیر،چوٹہ بازار سرینگر میں قتل عام کے متاثرین33سال بعد بھی انصاف سے محروم

منگل 11 جون 2024 11:48

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جون2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں چوٹہ بازارسرینگر میں قتل عام کے متاثرین 33سال بعد بھی انصاف سے محروم ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 11جون 1991کو سرینگر کے علاقے چوٹہ بازار میں بھارتی پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس(سی آر پی ایف)کے اہلکاروں نے اندھا دھند فائرنگ کر کے خواتین اور بچوں سمیت 30سے زائدبے گناہ شہریوں کو شہید کر دیاتھا۔

(جاری ہے)

متاثرہ افراد میں دکاندار ، راہگیر ، 75سالہ خاتون اور 10سالہ بچہ بھی شامل تھا۔33 سال بعد بھی چوٹہ بازار قتل عام کے متاثرین انصاف سے محروم ہیں۔ کشمیری اپنے شہدا کے مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ شہدا کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے شہدائے چوٹہ بازار کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے مشن کو مکمل کامیابی تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام کے تمام واقعات کی تحقیقات کرائے اور ان میں ملوث بھارتی فوجیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔