وکی لیکس کے بانی جولین اسانج برطانوی حراست سے رہائی ملنے کے بعد اپنے آبائی وطن آسٹریلیا پہنچ گئے

بدھ 26 جون 2024 20:03

کینبرا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2024ء) وکی لیکس کے بانی جولین اسانج برطانوی حراست سے رہائی ملنے کے بعد اپنے آبائی وطن آسٹریلیا پہنچ گئے ۔ انڈپینڈنٹ کے مطابق جو لین اسانج سائپان جزیرے سے چھ گھنٹے کی پرواز کے بعد آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا پہنچے ۔ ان کی آمد سے قبل آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی نے کہا کہ وہ اسانج کے لیے خوش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے آسٹریلوی باشندوں کے لیے یہی کچھ ہے۔ جو لین اسانج کے والد جان شپٹن نے کہا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کے پہنچنے پر آسٹریلوی انداز میں اس سے پوچھنے کا منصوبہ بنایا تھا کہ تم کہاں تھے؟یاد رہے کہ عدالتی دستاویزات کے مطابق وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے رہائی کے بدلے فوجی راز افشا کرنے کے لیے امریکی عدالت میں اعتراف جرم پر رضامندی ظاہر کی۔

(جاری ہے)

جولین اسانج پر افغانستان اور عراق کی جنگوں سے متعلق امریکی فوجی راز افشا کرنے کا الزام ہے۔جولین اسانج نے بیلمارش کی سخت سکیورٹی والی جیل میں 1901 دن گزارے۔جولین اسانج کو پہلی بار 2010 میں لندن میں سویڈش وارنٹ پر گرفتار کیا گیا تھا جس میں ان پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا گیا تھا۔ انہوں نے 2012 میں لندن میں واقع ایکواڈور کے سفارت خانے میں پناہ لی جب عدالت نے فیصلہ دیا کہ انہیں مقدمے کے لیے سویڈن بھیجا جا سکتا ہے۔

انہوں نے اگلے سات سال ایکواڈور کے چھوٹے سفارت خانے میں گزارے۔ اس دوران سویڈش پولیس نے جنسی زیادتی کے الزامات بھی واپس لے لیے لیکن اس سے قبل برطانوی پولیس نے انہیں ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا۔جولین اسانج نے خفیہ دستاویزات کے حصول اور اشاعت کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم وکی لیکس کے نام پر بنایا۔عدالتی دستاویزات کے مطابق وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے رہائی کے بدلے فوجی راز افشا کرنے کے لیے امریکی عدالت میں اعتراف جرم پر رضامندی ظاہر کی۔