70لاکھ اغوا برائے تاوان کیس میں شہری کو ایف آئی آر کے لیے عدالت جانا پڑ گیا

محمد صدیق 26 جون کو شام 6 بجے کسی کام کے سلسلے میں گھر سے نکلا تھا، اس دن سے وہ گھر واپس نہیں آیا، جب کہ پولیس نے تاحال مقدمہ درج نہیں کیا

بدھ 10 جولائی 2024 18:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2024ء) 70 لاکھ تاوان کے لیے اغوا ہونے والے شہری محمد صدیق کے کیس اندراج کے لیے مدعی کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کراچی سے لاپتا شہری کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست کی سماعت جسٹس کوثر سلطانہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ محمد صدیق 26 جون کو شام 6 بجے کسی کام کے سلسلے میں گھر سے نکلا تھا، اس دن سے وہ گھر واپس نہیں آیا، جب کہ پولیس نے تاحال مقدمہ درج نہیں کیا۔ وکیل نے مزید بتایا کہ چند روز قبل شہری کے والد اعظم گل کو کسی نمبر سے کال آئی تھی، جس میں 70 لاکھ تاوان کی ڈیمانڈ کی گئی ہے۔عدالت نے کہا کہ جس نمبر سے کال آئی تھی وہ نمبر پولیس کو فراہم کر دیں تاکہ وہ ٹریس آوٹ کر سکیں، عدالت نے درخواست گزار وکیل کو متعلقہ نمبر پولیس کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے متعلقہ پولیس کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 2 ہفتوں تک ملتوی کر دی ہے۔