Mپشاورمیںفنڈز کی عدم فراہمی ، ضم اضلاع میں قائم پناہ گاہیں اور منشیات بحالی سینٹرز بند ہونے کے قریب ہیں ضم قبائلی اضلاع میں دو پناہ گاہیں اور دو منشیات بحالی سینٹرز ہے

ہفتہ 27 جولائی 2024 21:50

ص*پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جولائی2024ء) پشاورمیںفنڈز کی عدم فراہمی ، ضم اضلاع میں قائم پناہ گاہیں اور منشیات بحالی سینٹرز بند ہونے کے قریب ہیں ضم قبائلی اضلاع میں دو پناہ گاہیں اور دو منشیات بحالی سینٹرز ہے، ذرائع کے مطابق بروقت فنڈز کی عدم ادائیگی پر پناہ گاہوں کو دو سال بعد انتظامیہ تالے لگانے پر مجبورہیں2022 میں ضلع خیبر اور جنوبی وزیرستان میں پناہ گاہوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھاقائم کی گئیں دو پناہ گاہوں سے 7 ہزار 5 سو 65 غریب افراد کو مستفید ہونا تھافنڈز کی عدم موجودگی کے باعث پنا گاہوں میں کھانے پینے کا بندوست نہیں ہو رہا خیبر میں قائم پناہ گاہ سے 450 اور وزیرستان میں قائم پناہ گاہ سے 7 ہزار 115 افراد مستفید ہوتے تھے فنڈز نہ ہونے سے 14 ملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی اور بلڈنگ کا کرایہ ادا کرنا بھی انتہائی مشکل کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

ضم اضلاع میں قائم دو منشیات بحالی سینٹرز بھی فنڈز کی عدم موجودگی کے باعث غیر فعال ہوگئے ہیں۔ضلع خیبر اور اور کرزئی میں منشیات بحالی سینٹرز فنڈز نہ ہونے سے بند پڑے ہیں منشیات کے عادی افراد روز بہ روز بڑھ رہے ہیں بحالی سینٹرز غیر فعال ہے، محکمہ سماجی بہبود خیبرپختونخوا ٓکے مطابق تمام منصوبوں کی بحالی پر کام کر رہے ہے،فنڈز ملتے ہی تمام مسائل حل ہو جائے گے،