غربت ہے تو معاشی بحران ہے۔ مراعات یافتہ طبقہ کیوں عیاشی کرے،

اب یہ نہیں چلے گا۔ لیاقت بلوچ

Tariq Majeed Khokhar طارق مجید کھوکھر جمعرات 1 اگست 2024 17:10

جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔01 اگست 2024ء ) : نائب امیرجماعتِ اسلامی، سربراہ مذاکراتی کمیٹی لیاقت بلوچ نے کہا کہ مذاکرات کے دوسرے راؤنڈ میں حکومت کو دوٹوک واضح کردیا کہ جماعتِ اسلامی کا دھرنا پارٹی ایجنڈا یا ذاتی مفادات، مقدمات سے نجات یا کوئی مراعات حاصل نہیں کرنا، دھرنا کے شرکاء محنت، مشقت سے عوام کے مفاد اور 25 کروڑ عوام کو شدید ترین معاشی بوجھ سے ریلیف دِلانا چاہتے ہیں۔

حکومت نے پٹرول کی قیمت کم کردی لیکن یہ کمی ناکافی ہے۔ ابھی بھی بڑی گنجائش ہے، حکومت مزید دس روپے فی لٹر کمی لاسکتی ہے۔ لیاقت بلوچ نے مذاکرات کے دوسرے راؤنڈ کے بعد امیرالعظیم، نصراللہ رندھاوا، فراست شاہ کے ہمراہ میڈیا ٹاک اور امیر جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کو مذاکراتی پیش رفت حوالہ سے بریف کیا۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجلی کے بلوں کا بوجھ عام گھرانوں اور مڈل کلاس سفید پوش خاندانوں کے لیے ناقابلِ برداشت ہیں۔

عوام بجلی بلوں میں ریلیف چاہتے ہیں۔ بجلی، پٹرول کی قیمتیں عوام کے لیے قابلِ برداشت ہونگی تو معاشی، صنعتی، تجارتی اور زراعتی پہیہ چلے گا، عوام کو سہولت ملے گی اور روزگار بڑھے گا، نوجوان منشیات، اسٹریٹ کرائمز کے عذاب سے بچ جائے گا۔ تنخواہ دار طبقہ پر اضافی بوجھ نے حکومت کے لیے ہر دفتر اور ملازمت پیشہ افراد میں رسوا اور بے توقیر کردیا ہے۔

نجی اور سرکاری ملازمت پیشہ افراد کے آمدن پر اضافی انکم ٹیکس واپس لیا جائے، آئی پی پیز کا معالہ اب ہولناک ہوچکا ہے۔ نظرثانی اور معاہدوں اور اِس پر عملدرآمد کا آڈٹ ہونا اب قومی ملطابہ ہے، وگرنہ صرف آئی پی پیز ہی نہیں نئی سرمایہ کاری متاثر ہوگی اور عوام کا لاوہ پھٹے گا اور کچھ بھی ہوجائے کنٹرول کرنا کسی کے بس میں نہ ہوگا۔ عوام کے لیے اشرافیہ، انتظامیہ اور سول-ملٹری مراعات یافتہ طبقہ کی پُرتعیش ٹھاٹھ باٹھ ناقابلِ برداشت ہیں۔

غربت ہے اور معاشی بحران ہے تو مراعات یافتہ طبقہ کیوں عیاشی کرے! اب یہ نہیں چلے گا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ فلسطینی رہنما اسماعیل ہانیہ کی شہادت نے مِلتِ اسلامیہ کو نئی بیداری دی ہے۔ امریکہ، اسرائیل، برطانیہ اور ہندوستان کے شیطانی، قاتلانہ اور ظالمانہ فسطائی چہرے بےنقاب ہوگئے ہیں۔ ویٹو پاور کے ممالک نے اپنی ترجیحات کی بنیاد پر ویٹو کے حق کا ناجائز استعمال کرکے اقوامِ متحدہ کو بےکار، مفلوج و لاچار ادارہ اور محض ڈیبیٹنگ فورم بنادیا ہے۔

عالمِ اسلام کی مسلم حکمران قیادت کو اب بیدار ہونا ہوگا۔ مجرمانہ غفلت ترک کرنا ہوگا اور اسماعیل ہانیہ کی شہادت کو مِلتِ اسلامیہ کے مفادات کے تحفظ کا ذریعہ بنایا جائے۔ 03 اگست کو جماعتِ اسلامی پورے ملک اور مری روڈ راولپنڈی میں دھرنا، فلسطینی اسیران کے لیے یومِ یکجہتی منائے گی۔