بنگلہ دیش میں حکومت نے نئی احتجاجی لہر کے بعد ملک ریلولے‘پبلک ٹرانسپورٹ اور انٹرنیٹ سروسز منقطع کردیں

مظاہرین کا کرفیو کے باوجود ڈھاکہ کی طرف مارچ جاری‘کرفیو کے بعد ڈھاکہ میں فوج کے اضافی دستے تعینات

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 5 اگست 2024 14:21

بنگلہ دیش میں حکومت نے نئی احتجاجی لہر کے بعد ملک ریلولے‘پبلک ٹرانسپورٹ ..
ڈھاکہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 اگست ۔2024 ) بنگلہ دیش میں حکومت نے نئی احتجاجی لہر کے بعد ملک ریلولے اور انٹرنیٹ سروسز کو منقطع کر دیا ہے ‘وزیراعظم حسینہ واجد کی حکومت کی جانب سے ملک میں پیر سے بدھ تک چھٹیوں کے اعلان کے باوجود مظاہرین نے دارالحکومت ڈھاکہ کی طرف مارچ کی کال دی ہے تاکہ وزیر اعظم شیخ حسینہ پر استعفیٰ دینے کے لیے دباﺅڈالا جا سکے.

(جاری ہے)

دارالحکومت ڈھاکہ سمیت تمام بڑے شہروں کا انتظام فوج کے حوالے کردیا گیا ہے جبکہ احتجاج کی کال کے سبب ملک بھر میں حکومت نے براڈ بینڈ انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز کو منقطع کرتے ہوئے ڈھاکہ میں سکیورٹی فورسز کے اضافی اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں ملک بھر میں تشدد کی نئی لہر میں گزشتہ روز 100 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے. پولیس نے ہزاروں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں چلائیں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خاتمے کے خلاف احتجاج میں گذشتہ ماہ پرتشدد مظاہروں میں 200 سے زیادہ اموات ہوئی تھیں پرتشدد مظاہروں کے نئے سلسلے کے بعد اتوار کی شام سے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، ریلوے سروس معطل کر دی ہیں اور ملک کی گارمنٹس کی بڑی صنعت بند ہو گئی ہے.

بنگلہ دیش میں پاکستانی ہائی کمشنر سید احمد معروف نے کہا ہے کہ پاکستان ہائی کمیشن بدلتی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور پاکستانی شہریوں کی حفاظت ہائی کمیشن اولین ترجیح ہے ڈھاکہ سے جاری بیان میں ہائی کمشنر سید احمد معروف نے کہا کہ ہائی کمیشن کے حکام بنگلہ دیش کے حکام سے بھی رابطہ رکھے ہوئے ہیں بدلتی صورتح حال سے طلبا و طالبات کو بھی مسلسل آگاہ رکھا جارہا ہے ہائی کمشنر کے مطابق جیسے ہی صورت حال خراب ہونا شروع ہوئی طلبا و طالبات کو فوری ہائی کمیشن پہنچنے کا کہا گیا، جو نہیں پہنچ سکے ان کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ موجود ہے.

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اتوار کو مرنے والوں میں 13 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں اتنی بڑی تعداد اموات بنگلہ دیش کی حالیہ تاریخ میں کسی بھی احتجاج میں ایک دن کے دوران سب سے زیادہ جانی نقصان کی تعداد تھی احتجاجی تحریک کے راہنما آصف محمود نے فیس بک پر ایک بیان میں کہا کہ حکومت نے بہت سے طلبہ کو قتل کر دیا ہے حتمی جواب کا وقت آ گیا ہے ہر کوئی ڈھاکہ پہنچے خاص طور پر آس پاس کے اضلاع سے‘ ڈھاکہ آﺅ اور سڑکوں پر پوزیشن سنبھال لو.

بنگلہ دیش کی فوج نے عوام پر زور دیا کہ وہ کرفیو کے قوانین کی پابندی کریںفوج نے ایک بیان میں کہا کہ بنگلہ دیش کی فوج ملک کے آئین اور موجودہ قوانین کے مطابق اپنا وعدہ پورا کرے گی اس سلسلے میں عوام سے درخواست ہے کہ وہ کرفیو کی پابندی کریں اور ساتھ ہی اس مقصد کے لیے مکمل تعاون کریں حکومت نے بدامنی پر قابو پانے کے لیے موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ بند کر دیا ہے اور واٹس ایپ سمیت فیس بک اور میسجنگ ایپس تک رسائی ممکن نہیں.

اطلاعات و نشریات کے نائب وزیر محمد علی عرفات نے کہا کہ تشدد کی روک تھام میں مدد کے لیے مختلف خدمات کی فراہمی بند کر دی گئی ہے گذشتہ ماہ طلبہ نے سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خاتمے کا مطالبے پر مبنی احتجاج شروع کیا تھا جو بعد میں پرتشدد مظاہروں میں بدل گیا تشدد کی تازہ لہر کے دوران شیخ حسینہ نے کہا کہ تخریب کاری‘ اور تباہی میں ملوث مظاہرین اب طالب علم نہیں بلکہ مجرم ہیں.

انہوں نے کہا کہ عوام کو ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا چاہیے حکمراں جماعت عوامی لیگ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ ظاہر کرتا ہے کہ ان مظاہروں پر مرکزی اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی اور اب کالعدم جماعت اسلامی نے قبضہ جما لیا ہے مظاہرین نے لوگوں سے حکومت کے ساتھ عدم تعاون کا مطالبہ کرتے ہوئے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ٹیکس یا یوٹیلیٹی بل ادا نہ کریں اور اتوار کو کام پر نہ آئیں جو بنگلہ دیش میں کام کا دن ہوتا ہے اس کال پر گزشتہ روزدفاتر، بینک اور فیکٹریاں کھل گئیں لیکن ڈھاکہ اور دیگر شہروں میں مسافروں کو کام پر پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا.

بنگلہ دیشی فوج کے سربراہ نے کہا ہے کہ فوج ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی رہی اور آئندہ بھی ایسا ہی کرے گی مظاہروں کے بعد کچھ سابق فوجی افسران طلبہ تحریک میں شامل ہو گئے تھے جبکہ سابق آرمی چیف جنرل اقبال کریم نے مظاہروں کی حمایت کے اظہار میں اپنی فیس بک پروفائل تصویر کو سرخ کر دیا تھا موجودہ آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے ہفتے کو ڈھاکہ میں فوجی ہیڈکوارٹرز میں افسران سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کی فوج عوام کے اعتماد کی علامت ہے فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فوج ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی رہی اور لوگوں کی خاطر اور ریاست کو درپیش ضرورت میں بھی ایسا ہی کرے گی.