Live Updates

پاکستان سے متحدہ عرب امارات کی پروازوں کے کرایوں میں اضافہ

دونوں ممالک کے درمیان چلنے والی فلائٹس کے کرائے بڑھنے کی وجہ فکسڈ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی قرار دے دی گئی

Sajid Ali ساجد علی پیر 12 اگست 2024 11:58

پاکستان سے متحدہ عرب امارات کی پروازوں کے کرایوں میں اضافہ
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اگست 2024ء ) پاکستان سے خلیجی ملک متحدہ عرب امارات کی پروازوں کے کرایوں میں اضافہ ہوگیا۔ خلیج ٹائمز کے مطابق پاکستان نے متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک کے لیے پرواز کرنے والے ورکرز کے ہوائی کرایوں پر 5 ہزار روپے ( 66 درہم ) کی فکسڈ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کردی ہے، جس کی وجہ سے کارکنوں کے لیے پروازوں کی لاگت میں مزید اضافہ ہوگیا، فکسڈ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کا اعلان فیڈرل بورڈ آف ریونیو آف پاکستان نے گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک نوٹی فکیشن میں کیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ پاسپورٹ پر خلیج تعاون کونسل ممالک (GCC) کا پرنٹ شدہ لیبر ویزہ رکھنے والے اور پاکستان سے بین الاقوامی سفر پر جانے والے پروٹیکٹر آف ایمیگرنٹس (بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ) سے تصدیق شدہ کارکنوں سے 5 ہزار روپے فی ٹکٹ کی ایک مقررہ رقم وصول کی جائے گی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم جنوبی ایشیائی شہریوں کی ایک بڑی تعداد کی وجہ سے متحدہ عرب امارات پاکستان فضائی راہداری سب سے مصروف ترین رہی ہے، اسی لیے ہوائی کرایہ عام طور پر پہلے سے ہی سیٹ کی دستیابی کی کمی کی وجہ سے زیادہ ہوتا ہے اور یہ نیا ٹیکس بلیو کالر ورکرز کی معمولی کمائی پر مزید دباؤ ڈالے گا کیوں کہ وہ جنوبی ایشیائی ملک سے ہجرت کرنے والے لوگوں کا سب سے بڑا حصہ ہیں۔

یو اے ای میں مزدور کے طور پر آنے کے بعد اب ایک نجی کمپنی میں اسسٹنٹ کے طور پر کام کرنے والے پاکستانی علی احمد کا کہنا ہے کہ "یہ میرے جیسے کارکنوں پر ایک اضافی بوجھ ہے، یہ متحدہ عرب امارات کے درہم میں تھوڑی سی رقم لگ سکتی ہے لیکن 5 ہزار روپے پاکستان کے دور دراز علاقوں سے بہتر مالی مستقبل کی تلاش میں آنے والے غریب کارکنوں کے لیے کافی معقول رقم ہے، یہ بلیو کالر ورکرز پاکستان میں ترسیلات زر کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہیں، اس لیے حکومت کو ایسے فیصلے کرتے وقت دو بار سوچنا چاہیے"۔

بتایا جارہا ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں ملازمتوں کی کمی، مہنگائی اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے جنوبی ایشیائی ملک سے لوگوں کی بڑی تعداد میں نقل مکانی ہوئی ہے جس کی وجہ سے وہ ملک سے باہر ملازمتیں تلاش کرنے پر مجبور ہیں، جی سی سی ممالک میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، عمان، بحرین، قطر اور کویت شامل ہیں، اس خطے میں پاکستانی تارکین وطن کی سب سے زیادہ تعداد آباد ہے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات