ایران اسرائیل کے خلاف جلد بڑا حملہ کر سکتا ہے‘جواب کے لیے تیار ہیں.امریکا

خطے میں اپنی افواج کی حفاظت کے ساتھ اسرائیل کے دفاع کی حمایت بھی کر رہے ہیں. ترجمان پینٹاگان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 13 اگست 2024 13:04

ایران اسرائیل کے خلاف جلد بڑا حملہ کر سکتا ہے‘جواب کے لیے تیار ہیں.امریکا
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اگست ۔2024 ) امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ ایران اسرائیل کے خلاف جلد ہی حملہ کر سکتا ہے وائٹ ہاﺅس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کو ایران کی جانب سے رواں ہفتے ممکنہ بڑے حملوں کے لیے تیار رہنا چاہیے. حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے 31 جولائی کو تہران میں قتل کے بعد سے ہی خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے ایران نے ہنیہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے ردعمل میں جوابی کارروائی کا اعلان کیا تھا.

(جاری ہے)

امریکہ کے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے حال ہی میں یو ایس ایس جارجیا نام کی گائیڈڈ میزائل آبدوز کو مشرق وسطیٰ جانے کا حکم دیا تھا انہوں نے طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ابراہم لنکن کے اسٹرائیک گروپ سے کہا کہ وہ خطے میں اپنی آمد و رفت کو تیز کردے پینٹاگان کے ترجمان میجر جنرل پیٹ رائڈر سے جب پوچھا گیا کہ کیا آبدوز کا اعلان ایران کے لیے کوئی پیغام تھا تو انہوں نے جواب دیا کہ بالکل.

ترجمان نے بتایا کہ ہم یہ پیغام بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہم تناﺅ کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ہم خطے میں اپنی افواج کی حفاظت کے لیے صلاحیتیں میسر کرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے دفاع کی حمایت بھی کر رہے ہیں دریں اثنا، فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اس کے جنگجوو¿ں نے ایک اسرائیلی یرغمال کو ہلاک اور دو کو زخمی کر دیا ہے.

حماس کے ترجمان ابو عبیدہ کے بقول یرغمال کے گارڈ کے ہاتھوں قتل اسرائیل کے فلسطینیوں کے قتل عام پر ہے ترجمان کے مطابق ایک اور واقعے میں دو یرغمالی اسرائیلی خواتین زخمی بھی ہوئی ہیںفریقین کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ حماس کے بیان کے بعد دیکھنے میں آرہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حماس کے جنگجوﺅں نے ایک اسرائیلی یرغمال کو ہلاک اور دو کو زخمی کر دیا ہے.

دوسری جانب اسرائیل نے خان یونس سمیت جنوبی غزہ کے محفوظ زون قرار دیے گئے سمیت متعدد علاقوں سے ایک بار پھر فلسطینیوں کو انخلا کا حکم دیا ہے دوسری جانب حماس نے امریکہ اور دوسرے ثالثوں پر زور دیا ہے کہ وہ صدر جو بائیڈن کی تجاویز کی روشنی میں جس منصوبے پر گزشتہ ماہ اتفاق ہوا تھااس پر عمل درآمد یقینی بنائیں. حماس نے کہا ہے کہ مذاکرات کے نئے دور یا نئی تجاویز فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے اور جارحیت کے لیے آڑ فراہم کریں گے امریکہ کے علاوہ مصر اور قطر بین الاقوامی ثالثوں کے طور پر اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے مذاکرات کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں دس ماہ سے جاری جنگ میں اسرائیل نے ایک بار پھر جنوبی غزہ میں فلسطینیوں کو حماس کے خلاف اپنی کارروائیوں میں متعدد علاقوں سے انخلا کے احکامات جاری کیے ہیں.

غزہ میں دس ماہ سے جاری جنگ کے دوران اسرائیل نے کئی بار فلسطینیوں کو ایک مقام سے دوسرے کی جانب کوچ کرنے کا کہا ہے غزہ کی آبادی لگ بھگ 23 لاکھ ہے جن کی اکثریت 40 کلومیٹر طویل اس اسرائیل کی ناکہ بندی کی شکار پٹی میں کئی بار بے گھر ہو چکی ہے جس علاقے سے انخلا کے تازہ ترین احکامات جاری کیے گئے ہیں ان میں غزہ کے دوسرے بڑے شہر خان یونس کے کئی حصے بھی شامل ہیںان میں سیف زون کا حصہ بھی شامل ہے.

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ سیف زون قرار دیے گئے علاقے سے راکٹ داغے گئے ہیں اسرائیل کا یہ الزام رہا ہے کہ حماس اور دیگر عسکریت پسند شہریوں کے درمیان چھپے ہوئے ہیں اور رہائشی علاقوں سے حملے کرتے ہیں اسرائیلی فورسز کے انخلا کے نئے احکامات کے ساتھ ہی انسانی ہمدردی کے تحت محفوظ قرار دیا گیا علاقہ مستقل طور پر سکڑ رہا ہے لاکھوں لوگ خیموں پر مشتمل انتہائی گنجان کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں بے گھر لوگوں نے سکولوں میں پناہ لینے کی بھی کوشش کی ہے اقوامِ متحدہ کے مطابق ان میں سے سینکڑوں لوگ براہِ راست نشانہ بنے ہیں یا انہیں نقصان پہنچا ہے.

غزہ کے جنوب میں واقع خان یونس شہر میں رواں برس کے شروع میں ایک فضائی اور زمینی کارروائی کے دوران بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی اسرائیل نے فضا سے انخلا کے حکم نامے والے پمفلٹس پھینکے جس کے ساتھ ہی ہزاروں خاندان اپنا بچا کچھا سامان تھامے محفوظ مقامات کی تلاش میں نکل پڑے ہیں گزشتہ برس اکتوبر میں شروع ہونے والی جنگ کے نتیجے میں غزہ کے لوگوں کو امدادی تنظیموں کے مطابق تباہ کن انسانی بحران کا سامنا ہے بین الاقوامی ماہرین نے غزہ میں قحط کی صورتِ حال سے خبردار کر دیا ہے.