سپیکر قومی اسمبلی نے اختر مینگل کے استعفے پر کارروائی روک دی

سیکریٹری اسمبلی نے آج اختر مینگل کا استعفیٰ سپیکر قومی اسمبلی کو پٹ اَپ کیا تھا، حکومت نے سپیکر سے سردار اختر مینگل کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کی درخواست کی گئی تھی ،سپیکر آفس

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 4 ستمبر 2024 17:00

سپیکر قومی اسمبلی نے اختر مینگل کے استعفے پر کارروائی روک دی
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04ستمبر 2024 ) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بلوچستان عوامی پارٹی (مینگل گروپ)کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کے استعفے پر کارروائی روک دی،سیکریٹری اسمبلی نے آج اختر مینگل کا استعفیٰ اسپیکر کو پٹ اَپ کیا تھا،سپیکر آفس کے مطابق حکومت نے سپیکر سے سردار اختر مینگل کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کی درخواست کی گئی تھی جس پر سپیکر نے اپنے عملے کو ہدایات دیتے ہوئے اس پر مزیدکارروائی سے روک دیا ہے۔

حکومت نے اختر مینگل کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اس سلسلے میں ان سے مذاکرات کیلئے وفاقی وزیر رانا ثناللہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ وفد میں طارق فضل چوہدری، خالد مگسی، اعجاز جکھرانی شامل تھے۔

(جاری ہے)

حکومتی وفد نے سربراہ بی این پی سے ملاقات کی جس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ کا کہناتھا کہ اختر مینگل نے آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق کی بات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سردار اختر مینگل نے ہمیشہ بلوچستان کی محرومیوں کی بات کی اور بلوچستان کے لوگوں کے مقدمے کو بڑی جرات اور بہادری کے ساتھ لڑا ہے وہ اپنی جدوجہد کو اسی دائرہ میں جاری رکھیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب ان کے قدردان ہیں اور ان کے ساتھ ہیں۔ کل استعفیٰ والی بات پر ان سے درخواست کی ہے اور ہم نے ہم نے سردار اختر مینگل کے سامنے نظرثانی کرنے کی اپیل کی ہے۔

قبل ازیں تحریک انصاف کے وفد نے بھی بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ سرداراختر مینگل سے ملاقات کی۔اپوزیشن کے وفد میں اسد قیصر، عمر ایوب حامد رضا، اخونزادہ حسین یوسفزئی، عامر ڈوگر اور روف حسن شامل تھے۔ملاقات کے دوران اپوزیشن رہنماوں نے اخترمینگل کو اپوزیشن اتحاد کے پلیٹ فارم سے آئینی جدوجہد جاری رکھنے کا پیغام دیا اور کہاکہ استعفیٰ واپس لے کر پارلیمنٹ میں مشترکہ جدوجہدکریں۔

رہنماءپی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ 5 بجے ہمارے الائنس کی میٹنگ ہے جس میں اختر مینگل شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اختر مینگل سے درخواست کی ہے کہ آپ اپنا فیصلہ واپس لے لیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس پر سوچوں گا اور مشورہ کروں گا۔ اس میٹنگ میں وہ اپنا فیصلہ دیں گے۔ کوشش کر رہے ہیں کہ بلوچستان پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے۔جس پر اختر مینگل نے کہا کہ بلوچستان کے حالات سنگین نوعیت کے ہیں۔ واپسی کا فیصلہ مشکل ہے۔ اب بات چیت کا وقت گزر چکا ہے۔کوئی بھی بلوچستان کے اصل مسائل کو سمجھنا ہی نہیں چاہتا۔