وزارت منصوبہ بندی نے ملکی معیشت اور ترقی کے عمل میں بہتری لانے کیلئے معاشی، صنعتی، تزویراتی، انتظامی اور سماجی ماہرین پر مشتمل پالیسی بورڈ تشکیل دے دیا
ہفتہ 7 ستمبر 2024 23:26
(جاری ہے)
نمایاں اراکین میں شاہد اشرف تارڑ، سابق نگران وفاقی وزیرمصدق ذوالقرنین، چیئرمین انٹرلوپ لمیٹڈ ڈاکٹر رانا اقرار، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد اور امریکہ سے آئی ٹی ماہر نوید شیروانی شامل ہیں۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے پالیسی بورڈ کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں اس اقدام کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نجی شعبے کی شرکت منصوبہ بندی کمیشن کی کارکردگی کو نمایاں طور پر بہتر بنائے گا۔ بورڈ کے اراکین اسٹریٹجک فریم ورک تیار کرنے ، مختصر، درمیانی اور طویل مدتی منصوبے تیار کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔وفاقی وزیر نے5Es فریم ورک کے مؤثر نفاذ کے ذریعے 2035 تک پاکستان کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت میں تبدیل کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے نجی تنظیموں، سول سوسائٹی اور ماہرین سے اپیل کی کہ وہ قوم کو استحکام اور ترقی کی طرف لے جانے میں تعاون کریں۔پالیسی بورڈ کے اراکین نے نجی اور کارپوریٹ شعبوں کے ماہرین کی وفاقی وزارت منصوبہ بندی کے پالیسی بورڈ میں شمولیت کے عمل کو سراہا۔ اراکین نے حکومت کی جانب سے ملکی معیشت میں بہتری لانے کے اقدامات کی مکمل حمایت اور اپنے ہر ممکنہ تعاون کا اعادہ کیا۔ترجمان وزارت منصوبہ بندی کا کہنا ہے کہ پالیسی بورڈ کا قیام پاکستان کے اقتصادی منصوبہ بندی کے عمل میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ حکومت اور نجی شعبے کے ماہرین کی مشترکہ کوششوں سے پاکستان پائیدار ترقی اور اقتصادی استحکام حاصل کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پروفیسر احسن اقبال کی قیادت میں منصوبہ بندی کی وزارت کا یہ اقدام قوم کے خوشحال مستقبل کے لیے حکومت کے عزم کا ثبوت ہے۔ترقیاتی پالیسیوں کی تشکیل اور عملدرآمد کے حوالے سے پالیسی بورڈ نہایت اہم کردار ادا کرے گا۔اعلامیہ کے مطابق اس اقدام کا مقصد نجی شعبے اور کارپوریٹ رہنماؤں کی فعال شرکت کے ساتھ ملک کے اقتصادی منصوبہ بندی کے عمل میں شفافیت کو بڑھانا اور بہتری لانا ہے، یہ بورڈ پالیسی سازی اور حکمت عملی کی ترقی پر مشورے فراہم کرے گا، درمیانی اور طویل مدتی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پالیسیوں اور حکمت عملیوں پر رہنمائی فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ بورڈ قومی اور بین الاقوامی اقتصادی مسائل پر روڈمیپ فراہم کرے گا، میکرو اکنامک اعشاریوں اور رجحانات کا جائزہ لے گا اور پالیسی فیصلوں کو جدت سے روشناس کرانے اور ان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے عالمی اقتصادی رجحانات کی روشنی میں مشاورت اور اپنی رائے پیش کرے گا۔ بورڈ قومی منصوبوں اور اقتصادی رپورٹس کا جائزہ لے گا تاکہ سفارشات پیش کی جا سکیں، سماجی و اقتصادی رجحانات کا جائزہ لے گا تاکہ شواہد پر مبنی پالیسی مشورے کی حمایت کی جا سکے، قومی جدت اور مسابقت کو بڑھانے کے لیے پالیسیوں پر مشورہ دے گا۔ مزید برآں بورڈ پائیدار ترقی کے اہداف کو قومی اقتصادی حکمت عملیوں میں ضم کرے گا، کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مکالمے کو فروغ دے گا اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے گا۔ یہ بڑی اقتصادی پالیسیوں کے اثرات کا جائزہ لے گا تاکہ ان کی تاثیر کا اندازہ لگایا جا سکے۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
650 روپے کی فیس حکومت ادا کر رہی تھی جسے اب بڑھا کے 1200روپے کر دیا گیا ہے، راناسکندرحیات خاں
-
وزیراعلیٰ سندھ کا شکارپور کچے میں فائرنگ سے ایس ایچ او کی شہادت پر دکھ کا اظہار
-
کراچی میں گلوکار سے بھتہ مانگنے والے 3 ملزمان گرفتار
-
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف سے پاکستان نیول وارکالج کے وفد کی ملاقات
-
کپاس کی فصل سے لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے ،حکومت اس شعبے کی بحالی کے لئے کام کر رہی ہے ، جام کمال خان
-
ایف بی آر نے ٹیکس دہندگان کیلئے جوریڈکشن کی تبدیلی کی سہولت فراہم کر دی
-
24گھنٹوں کے دوران مزید539ملزمان بجلی چوری میں ملوث پائے گئے ،30گرفتار
-
پولیس کی جرائم پیشہ عناصرکے خلاف کاروائی،8 ملزمان گرفتار
-
عارف والا، پسند کی شادی، بدبخت بیٹے نے ماں کو قتل کر دیا
-
جنوب مغربی ایشیا اور وسطی ایشیا کی منڈیوں میں پاکستانی فارماسیوٹیکل مصنوعات کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے ، جام کمال خان
-
گورنرسندھ نے لبنان میں پھنسے پاکستانیوں کا وطن واپسی پر خیر مقدم کیا
-
دیپالپور، 11سالہ ذہنی معذورلڑکی زیادتی کے بعد قتل
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.