قائد اعظم ہائوس میوزم کو نیشن بلڈنگ ادارہ بنانا چاہتے ہیں، لیاقت مرچنٹ

قائد اعظم افواج پاکستان کو مضبوط اور ریاست کو آزاد و خود مختار مملکت دیکھنے کے خواہاں تھے، معین الدین حیدر

جمعرات 12 ستمبر 2024 21:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2024ء) قائد اعظم ہائوس میوزیم سابقہ فلیگ اسٹاف ہائوس کراچی میں بورڈ آف مینجمنٹ قائد اعظم ہائوس میوزیم (فلیگ اسٹاف ہائوس) انسٹیٹیوٹ آف نیشن بلڈنگ کے زیر اہتمام بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے 76 ویں یومِ وفات پر قائد کی یاد میں ایک خصوصی تقریب بعنوان جناح کی میراث اور پاکستان کے تحفظ ، دفاع اور علاقائی استحکام میں مسلح افواج کے کردار ، منعقد کی گئی۔

اس موقع پر بورڈ آف مینجمنٹ کے سینئر وائس چیئرمین لیاقت مرچنٹ سابق گورنر سندھ، لیفٹنٹ جنرل (ر) معین الدین حیدر، بورڈ آف مینجمنٹ کے وائس چیئرمین اکرام سہگل، کموڈور (ر) سدید اے ملک کاشر، ایگزیکٹو سیکریٹری بورڈ آف مینجمنٹ ارم فواد دیگر اہم شخصیات معززین شہر اور مختلف اسکولوں کے طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت مرچنٹ نے قائد اعظم محمد علی جناح کی تحریک پاکستان ، قیام پاکستان اور بالخصوص برصغیر کے عوام کے لئے خدمات پرروشنی ڈالی۔

انہوںنے ہندوستان کے مسلمانوں کی بیداری کیلئے انگریزی اور اردو زبان میں اخبارات کا اجراء کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم اب تک اس ٹرسٹ کے ذریعے 7 ہزار طلبہ و طالبات کو اسکالر شپ دی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ ایک معاہدے کے تحت قائد اعظم ہائوس میوزیم کو حکومتِ پاکستان کو مشروط طور پر فروخت کیا گیا جس میں اسے بطور تعلیمی کنونشن سینٹر بنانے کی شرط بھی شامل تھے۔

18 ویں ترمیم کے بعد اب یہ پراپرٹی حکومتِ سندھ کے حوالے کردی گئی ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ اس کے بورڈ آف مینجمنٹ کے سربراہ ہیں اور ان کا بھرپور تعاون ہمیں حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قائد اعظم ہائوس میوزم کو ایک نیشن بلڈنگ کا ادارہ بنانا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر معین الدین حیدر نے خطاب میں کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے اردو کو پاکستان کی قومی زبان قراردی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قائد اعظم افواج پاکستان کو مضبوط اور ریاست پاکستان کو ایک آزاد اور خود مختار مملکت کے طور پر دیکھنے کے خواہاں تھے۔ انہوں نے قیام پاکستان سے لے کر اب تک دفاع وطن کے لئے پاکستان کے مسلح افواج کے اہم کردار پر روشنی ڈالی اور سن 1965 کی جنگ میں بذاتِ خود شرکت اور مختلف محاذوں پر فرائض انجام دینے سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اکرام سہگل نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کا پاکستان بننے سے پہلے ہی اسٹریٹجک وژن بہت واضح تھا۔ انہوں نے اس حوالے سے 8 اگست 1942 کے واقعات اور خاص کر 25 اگست 1942کو برطانوی راج کے خلاف ہندوستان چھوڑو تحریک پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائد اعظم مسلمانوں کیلئے ایک مضبوط ریاست چاہتے تھے اور وہ تقسیم بنگال اور پنجاب کی تقسیم نہیں چاہتے تھے تاہم لارڈ مائونٹ بیٹن نے اس کے برخلاف دونوں علاقے پنجاب اور بنگال کو تقسیم کرنے کا نقشہ تیار و بعدازاں منظور کروایا۔

اس موقع پر قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ تقریب کی نظامت کے فرائض ایگزیکٹو سیکریٹری بورڈ آف مینجمنٹ ارم فواد نے سرانجام دیئے۔ بعدازاں جنرل سیکریٹری ستارہ امتیاز (ملٹری) کموڈور (ر) سدید اے ملک کاشر نے مہمانِ خصوصی و دیگر شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔