اسلام آباد میں باز گشت ہے کہ کوئی آئینی ترامیم لائی جارہی ہیں، سینیٹر شبلی فراز
حکومتی ارکان لوگوں کو توڑنے مروڑنے میں لگے ہوئے ہیں، اگر نمبرز ہوں تو کوئی بھی قانون سازی کرسکتے ہیں
ہفتہ 14 ستمبر 2024 22:20
(جاری ہے)
انہوںنے کہاکہ اگر آپ ملک کے مفاد میں قانون لا رہے ہیں تو ہمارے ساتھ بھی شیئر کریں، آپ کسی خاص طبقہ کے مفادات کے لیے یہ سب کررہے ہیں،ہیجان برپاہے کہ ملک میں آئینی ترامیم لائی جارہی ہیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت نے قانون سازی کو خفیہ رکھ کر پہلے ہی متنازعہ بنا دیا ہے، بدقسمتی سے پیپلز پارٹی جمہوری اقدار سے پیچھے ہٹ رہی ہے،پیپلز پارٹی بھٹو کے نظریہ سے ہٹ کر مفادات کی سیاست میں چلی گئی۔سینیٹر شبلی فراز نے بتایا کہ ملک جن حالات سے گذر رہا ہے وہ دردناک کہانی ہے،اس وقت ملک میں تناؤ بے یقینی ہے ایسا کبھی نہیں ہوا،بلوچستان امن و امان کی وجہ سے خراب حالات سے گذر رہا ہے۔انہوں نے ایوان کو بتایا کہ دہشتگردی کی وجہ سے خیبرپختونخواہ نے بے تحاشہ قربانیاں دیں،چالیس سال پہلے پرائی جنگ میں دھکیلنے والے پھر خیبرپختونخواہ میں متحرک ہوگئے ہیں،اگر آپ ملک کی بہتری کیلئے قانون سازی کررہے ہیں تو ہمیں بھی دکھائیں۔انہوںنے کہاکہ حکومتی ارکان لوگوں کو توڑنے مروڑنے میں لگے ہوئے ہیں، اگر نمبرز ہوں تو کوئی بھی قانون سازی کرسکتے ہیں۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ عوام کو بے وقوف مت بنائیں،عوام کے مفاد خوشحالی کے لیے قانون سازی کی جائے،سب سے بڑی جماعت کو دیوار سے لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کو برا بھلا کہا گیا جس کی مذمت کرتے ہیں، خیبرپختونخواہ کے لوگ علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑے ہیں، 10 سال ہوگئے کبھی کسی صحافی نے مجھ سے فائدہ نہیں لیا، جلسہ میں گنڈا پور نے مخصوص صحافیوں سے متعلق بات کی جس پر پوری لیڈر شپ نے معذرت کی ہے اور میں بھی صحافیوں سے معذرت کرتا ہوں۔شبلی فراز نے کہا کہ وہ آخر میں کہنا چاہتے ہیں کہ گزشتہ روز جو ھاؤس میں ہوا اس کی ہم مذمت کرتے ہیں، ہم حکومت اور اپوزیشن دونوں کا حصہ نہیں بننا چاہتے، میں نے جو آج تقریر کی ہے وہ اپوزیشن لیڈر کی نہیں بلکہ پی ٹی آئی لیڈر کی ہے۔قائدایوان نائب وزیراعظم سینیٹر اسحق ڈار کا سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی کمیٹی کا قیام پارلیمان کا وقار بحال کرنے کیلئے ہے، اس میں سینیٹ ارکان کو بھی شامل ہونا چاہیے۔اسحٰق ڈار نے کہاکہ ہمیں اصولوں کی سیاست کو نہیں چھوڑنا چاہیے، پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں آدھے گھنٹے میں22 ترامیم ہوئی تھیں، ہمیں اصولوں کی سیاست کو نہیں چھوڑنا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ جو چیزیں 18 ویں ترمیم میں اس وقت نہیں ہو سکی تھی اس کو ہم ابھی کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور جیسا کہ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نمبرز ہوں گے تو ہی ہم یہ کر پائیں گے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ آئینی عدالت کا تصور نیا نہیں ہے اور اس کی بے پناہ پذیرائی ہے۔قائدایوان نے کہا کہ اسی طرح فیصلہ آیا کہ آپ اگر پارٹی لائن کے خلاف ووٹ دیں گے تو آپ کا ووٹ گنا نہیں جائے گا اور آپ ھاؤس کی ممبرشپ سے بھی فارغ ہوجائیں گے، تو یہ کیسا قانون ہی انہوں نے کہا کہ جب اس کی آئین کے آرٹیکل 63 اے میں سزا موجود ہے جب آپ غلطی تسلیم کریں گے تو پھر آپ کی ممبرشپ ختم ہوگی لیکن اس کی غلط تشریح کی گئی، نہ ووٹ گنے گئے اور نہ ہی ممبرشپ ختم کی گئی۔اسحق ڈار نے کہا کہ عوام کو انصاف نہیں ملتا، میں حیران تھا جب مجھے وزیر قانون نے بتایا کہ گیارہ گیارہ سال پہلے پٹیشنز ڈالی ہوئی ہیں اور وہ لگی نہیں ہیں اور لوگ اپنی سزا کاٹ کر اپنے گھر پہنچ چکے ہیں، کیا اس ملک میں یہی عدالتی نظام ہے اور کیا لوگوں کو اسی رفتار سے انصاف فراہم کیا جائے گا، ہمیں مل کر ان چیزوں کو ٹھیک کرنا ہوگا اور جب یہ بل لایا جائے گا تو کوئی بھی ذی شعور شخص یہی کہے گا کہ اس میں بہتری ہوگی۔انہوںنے کہاکہ ہم وہ قانون سازی کریں گے جو ملکی اور عوامی مفاد میں ہوگی۔اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ پر ایک اپیل لگی ہوئی ہے،جو پارٹی لائن کراس کرے اس پر ریفرنس بھیجیں گے کہ اسکو نااہل کیا جائے، سپریم کورٹ نے کہا کہ 63 اے میں ہم اس کی تشریح کرتے ہیں کہ کوئی شخص پارٹی ڈسپلن کے خلاف ووٹ ڈالے گا تو وہ بھی کاؤنٹ نہیں ہوگا اور اسے نااہل بھی کیا جائے گا، اگر اس کا ووٹ گنا نہیں جائے گا تو سزا کس بات کی ہوگی۔انہوں نے کہا یہ درخواست گزشتہ ڈیڑھ دو سال سے نظر ثانی میں پڑی ہوئی ہیں، 63 اے کو جس طرح قانون سازوں نے آئین میں مرتب کیا ہے وہ بالکل واضح ہے اس کی تشریح اس کی روح کے منافی نہیں ہوگی تو پھر لوگ اس پر بات کریں گے اور اس قسم کی چیزوں پر اور وضاحت آنی چاہیے۔سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے اس حوالے سے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سزا تب ملے گی جب کوئی جرم ہو،فلور کراسنگ پر ووٹ اگر کاؤنٹ نہیں ہوتا تو سزا کس کے لیے ہے، سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کیس میں آئین کو نئے سرے سے لکھا ہے، اس کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر ہوئے ڈیرھ سال ہوگیا ہے، سپریم کورٹ آئین کو دوبارہ نہیں لکھ سکتی، یہ صرف پارلیمنٹ کا استحقاق ہے۔سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ ایک عرصہ سے عدلیہ نے کھلم کھلاآئین کے خلاف جا کر ایک پارٹی کی حمایت کی اور اس کیلئے آئین کو نئے سرے سے لکھا گیا۔انہوںنے کہاکہ خارجہ پالیسی عوام کے مفاد کے لیے بننی چاہیے نہ کہ کسی خاص ادارے کے لیے ہونی چاہیے،ہم عوامی مفاد میں حکومت کے ساتھ کھڑے ہوں گے، مسلم لیگ (ن) ووٹ کو عزت دے گی، اور ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ قانون عوامی مفاد کے لیے نہیں حکومتی مفاد کے لیے ہے، سنا ہے منی بجٹ آرہا، جس میں ٹیکسز کی بھرمار ہوگی۔بعد ازاں، سینیٹ اجلاس کے دوران ایوان میں پاور سیکٹر میں ڈسکوز کے نئے بورڈز سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا گیا۔وفاقی وزیر مصدق ملک نے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے ایوان کو بتایا کہ ہمارے پاس 11 کمپنیاں ہیں، 3 بورڈز کے نوٹیفکیشن نہیں ہوئے جبکہ ہیسکو، سیپکو بورڈ کے نام وزیراعظم کو بھیج دیے ہیں، کابینہ کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری ہو جائے گا۔سینیٹ میں حکومتی رکن سرمد علی نے کورم کی نشاندہی کی جس کے بعد اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی پر شور شرابہ کیا۔چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے مؤقف اپنایا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومت کورم کی نشاندہی نہ کرتی،اپوزیشن کی طرف سے کورم کی نشاندہی ہونی چاہیے تھی۔اس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے 5 منٹ کے لیے گھنٹیاں بجوائیں، اس موقع پر سینیٹر ہمایوں مہمند نے بتایا کہ حکومت کی فرنٹ سیٹس سے کہا گیا کہ کورم کی نشاندہی کرائی جائے جبکہ حکومت یہ ایوان چلنے نہیں دے رہی۔کورم کی نشاندہی کے بعد چیئرمین سینیٹ نے اجلاس (آج) اتوار کی سہ پہر 4 بجے تک ملتوی کردیا۔مزید اہم خبریں
-
ضلع کرم میں پھر فرقہ وارانہ تصادم، کم ازکم سولہ افراد ہلاک
-
ہیمبرگ میں دوسری عالمی جنگ کا بم ناکارہ بنا دیا گیا
-
آئی پی پیز میں چینی کمپنیوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی گئی، وزیرخزانہ
-
یورپی یونین میں سوشل میڈیا صارفین کے لیے 'اپیل سینٹر' قائم
-
ایس سی او کا سربراہی اجلاس، اسلام آباد سیل کرنے کی تیاریاں
-
امریکہ میں حملے کے منصوبہ ساز افغان ملزم کا ساتھی فرانس میں گرفتار
-
ایس سی او کانفرنس؛ غیرملکی وفود کی آمد جاری‘ اسلام آباد کو دلہن کی طرح سجا دیا گیا
-
ہیرو ورشپ کا رواج کیوں قائم ہے؟
-
سن دوہزار پچاس تک دنیا بھر میں چالیس فیصد نوجوان نظر کی کمزوری کا شکار ہو سکتے ہیں
-
پی ٹی آئی شنگھائی تعاون تنظیم پر حملہ آور ہونا چاہتی ہے، طلال چوہدری
-
بالٹک کی جمہوریہ لیتھوانیا میں پارلیمانی انتخابات، حکومتی تبدیلی ممکن
-
ایس سی او سمٹ پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگی، عطاءاللہ تارڑ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.