غ*نوشکی شہید میر ظہور احمد بادینی کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ایک ہفتے کی مہلت

قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف جمعیت علمائے اسلام اور دیگر پارٹیوں کی طرف سے احتجاجی ریلی و مظاہرہ

اتوار 15 ستمبر 2024 16:40

نوشکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2024ء) شہید میر ظہور احمد بادینی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف جمعیت علمائے اسلام ،بی این پی ،نیشنل پارٹی ، جماعت اسلامی ،بی این پی (عوامی) ،سنی علما کونسل ،انجمن تاجران ،تیل کمیٹی و دیگر سیاسی ،سماجی و سوشل شخصیات کی طرف سے زبردست احتجاجی ریلی نکالی گئی ،ریلی مکی مسجد چوک سے ہوتے ہوئے جناح روڈ ۔

تھانہ ایریا سے واپس جناح روڈ سے ہوتے ہوئے میر گل خان نصیر چوک پر مظاہرہ میں تبدیل ہوا ۔ریلی و مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ،مظاہرے کی صدارت جمعیت علمائے اسلام کے تحصیل امیر مولانا عبد الغفار نے کی،مظاہرے سے جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی منظور احمد مینگل،بی این پی کے سی سی کے ممبر میر خورشید جمالدینی،رخشانی قومی اتحاد کے چیئرمین میر رحمت اللہ بادینی،جماعت اسلامی کے ضلعی رہنما مولانا محمد قاسم مینگل،نذیر بلوچ،جمعیت کے حافظ عبداللہ گورگیج،نیشنل پارٹی کے فیض بادینی ،سنی علما کونسل کے حافظ ابراہیم حسنی،انجمن تاجران کے صدر سعید بلوچ ،تیل کمیٹی کے جہانزیب بادینی ،سیاسی ،سماجی و سوشل شخصیات کامریڈ جمیل بلوچ ۔

(جاری ہے)

مقبول بلوچ ،اصغر بادینی ،تحریک فکر نو کے نذیر جمالدینی اور محمد زکریا عادل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید میر ظہور احمد بادینی کے قاتلوں کی ہر صورت گرفتاری چاہتے ہیں آج اس ریلی و مظاہرہ میں عوام کی جم غفیر نے یہ ثابت کردیا ہے کہ شہید ظہور احمد بے گناہ تھے وہ ایک خیرخواہ اور ہمدرد انسان تھے انکی شہادت سے پورا نوشکی سوگوار ہے انکی جدائی بہت بڑا سانحہ ہے مگر افسوس ہے کہ ایسے بے گناہ اور خیرخواہ انسان دن دیہاڑے کیونکر قتل ہوتے ہیں اس طرح کے سیاسی و قبائلی شخصیات کیونکر راستے سے ہٹائے جاتے ہیں انکا قصور کیا ہے ،اگر شہید ظہور احمد جیسے اہم شخصیات محفوظ نہیں تو عام آدمی کی جان و مال کی حفاظت کی گارنٹی کیسے دی جاسکتی ہے ،انہوں نے کہا حکومت وقت کو چاہئیے خصوصا کمشنر رخشان ڈویژن ،ڈی آئی جی رخشان ڈویژن ۔

ڈی سی نوشکی ،ایس پی نوشکی اور دیگر متعلقہ حکام اس اندوہناک قتل کی نشان دہی کریں قاتلوں کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کریں اور قانون کے حوالے کریں ،اگر میر ظہور احمد بادینی جیسے پرامن شخصیت کے قاتل گرفتار نہیں ہونگے اور قانون کے مطابق سزا نہیں پائیں گے تو ہم آل پارٹیز اور اہلیانِ نوشکی یہ سمجھیں گے کہ شہید کا قاتل حکومت وقت اور انتظامیہ ہے کیونکہ جس مقتول کے قاتل معلوم نہ ہوں اسکا زمہ دار حکومت ہوگی شہید ظہور احمد بادینی کے قاتلوں کو ایک ہفتے کے اندر گرفتار کیا جائے ورنہ کسی بھی حکومتی ذمہ دار آرام سے بیٹھنے نہیں دیں گے ۔