Live Updates

پیپلز پارٹی چاہتی ہے جو بھی آئینی ترامیم ہوں سب سیاسی جماعتوں کیساتھ مل کر ہوں، شرجیل میمن

پی ٹی آئی والے این آر او ٹو مانگ رہے ہیں اور آئینی ترامیم منظور کرانے کے لیے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں جو بلیک میلنگ ہے وہ اگر ملک میں آگ لگانے کی سازش میں شامل نہیں اور بے قصور ہیں تو رہا ہو جائیں گے،سارے ہیوی ٹریفک کو شہر سے باہر منتقل کریں،سینئر صوبائی وزیر

جمعرات 19 ستمبر 2024 18:32

پیپلز پارٹی چاہتی ہے جو بھی آئینی ترامیم ہوں سب سیاسی جماعتوں کیساتھ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2024ء) وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی آئین کی خالق ہے اور پیپلز پارٹی چاہ رہی ہے کہ جتنی بھی ترامیم ہوں وہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر ہوں۔پی ٹی آئی والے این آر او ٹو مانگ رہے ہیں اور آئینی ترامیم منظور کرانے کے لیے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں جو بلیک میلنگ ہے۔

وہ اگر ملک میں آگ لگانے کی سازش میں شامل نہیں اور بے قصور ہیں تو رہا ہو جائیں گے۔یہ بات انہوں نے اسمبلی میڈیا کارنر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں عرصہ دراز سے غیرقانونی بس اڈے تھے، محکمہ ٹرانسپورٹ نے کہا سارے ہیوی ٹریفک کو شہر سے باہر منتقل کریں جس کے لیے فری شٹل سروس دی، بس اڈوں کو شہر سے باہر منتقل کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایکسائز نے نمبر پلیٹس کا آکشن کیا، اس سے 67 کروڑ روپے جمع ہوئے، بارہ اکتوبر کو ایک اور آکشن کیا جائے گا، اس کے پیسے بھی سیلاب متاثرین کے لیے خرچ ہوں گے، پاکستان کی تاریخ کا پہلا آن لائن آکشن بھی شروع کیا جا رہا ہے، سوک سینٹر میں بھی رش کم ہوتا جارہا ہے، عوام کی لیے جتنے بھی سہولیات ہیں وہ انہیں گھر پر ملنی چاہئیں۔

سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ آئین سازی اور قانون سازی پارلیمنٹ کا کام ہے آئینی ترامیم پارلیمنٹ کا اختیار ہے پیپلز پارٹی آئین کی خالق ہیاور پیپلز پارٹی چاہ رہی ہے کہ جتنی بھی ترامیم ہوں وہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر ہوں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس وفاقی حکومت اور سینیٹ میں نمبرز پورے نہیں تھے، شور شرابہ کیا جاتا تھا، انہوں نے لڑائی اور بدمعاشی کے ذریعی حکومت کی جس طرح سے سینیٹ کے الیکشن ہوئے یہ عوام کو بے وقوف بناتے تھے، بندوق کے زور پر حکومت کی گئی،اب کسی کو قائل کرنے کی بات کی جا رہی ہے وہ بھی بندوق کے زور پر نہیں دلائل کے ذریعے کی جارہی ہے۔

انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی والے این آر او ٹو مانگ رہے ہیں اور آئینی ترامیم منظور کرانے کے لیے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں جو بلیک میلنگ ہے۔ وہ اگر ملک میں آگ لگانے کی سازش میں شامل نہیں اور بے قصور ہیں تو رہا ہو جائیں گے۔شرجیل میمن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پہلے عوام کے سامنے اپنی غلطیوں پر معافی مانگیں، اس کے بعد اگر حکومت انہیں رہا کرتی ہے تو وہ حکومت جانے اور یہ جانیں، لیکن ابھی تو پی ٹی آئی والے یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ غنڈے اور بدمعاش ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے پہلے اداروں پر دباو دالنے کی کوشش کی۔ پی ٹی آئی والے سوشل میڈیا کے دہشتگرد ہیں۔ جب ان کے خلاف فیصلہ آتا ہے تو ججز کے خلاف مہم چلاتے ہیں۔ آرمی چیف اور چیف جسٹس کے خلاف بیہودہ مہم چلائی گئی اور اب پی پی کے خلاف سوشل میڈیا پر بیہودہ مہم چلا رہے ہیں۔ ہم نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور ہم حق دفاع رکھتے ہیں۔

پارلیمنٹیرینز کا کام ہے کہ آئین میں ترامیم یا قانون سازی کریں۔ ہم لوگوں کی بہتری کیلیے ریفارمز چاہتے ہیں،لیکن پی پی چاہتی ہے تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق سے آئینی ترامیم کی جائیں۔ پی پی آئین کی خالق جماعت ہے۔ بھٹو نے 73 کے آئین کے لیے اتفاق رائے پیدا کیا اور صدر زرداری نے 18 ویں ترمیم کے لیے مشاورت اور اتفاق رائے پیدا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت یہ مان رہی ہے کہ نمبرز پورے ہونگے تو ہی آئینی ترامیم ہوں گی، لیکن پی ٹی آئی کے دور میں تو بندوق کے زور پر سب کچھ ہوتا تھا۔

بانی پی ٹی آئی کے دور میں قانون سازی، بجٹ منظوری بندوق کے زور پر ہوئی لیکن آج حکومت بندوق کے زور پر کچھ نہیں کر رہی، ہم ایک ایک ممبر کے پاس جا رہے ہیں۔ مولانا صاحب سینئر سیاستدان ہیں اور ہر آدمی اپنی رائے رکھتا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات