مغربی کنارے پر اسرائیلی حملے میں 18 فلسطینیوں کی ہلاکت کی مذمت

یو این ہفتہ 5 اکتوبر 2024 03:15

مغربی کنارے پر اسرائیلی حملے میں 18 فلسطینیوں کی ہلاکت کی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 05 اکتوبر 2024ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے مغربی کنارے میں تلکرم پناہ گزین کیمپ پر کیے گئے فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 18 فلسطینیوں کو ہلاک کیے جانے کی سخت مذمت کی ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) کے مطابق اسرائیل کی جانب سے تین منزلہ رہائشی عمارت پر کیے جانے والے اس حملے کے بعد بہت سے لوگ ملبے تلے دب گئے ہیں اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں معمول کی بریفنگ کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ یہ ہلاکتیں تشدد میں مزید اضافے کی عکاسی کرتی ہیں۔ سیکرٹری جنرل نے واضح کیا ہے کہ عسکری کارروائیوں کے دوران بین الاقومی قانون کی کڑی پاسداری ضروری ہے اور ہر طرح کے حالات میں شہریوں اور شہری تنصیبات کو تحفظ ملنا چاہیے جبکہ یہ خونریزی اب بند ہو جانی چاہیے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بتایا کہ سیکرٹری جنرل نے تشدد کے بڑھتے ہوئے سلسلے پر قابو پانے، فلسطینی علاقوں پر قبضہ ختم کرانے اور مسئلے کا دو ریاستی حل نکالنے کے لیے عالمی برادری سے مشترکہ اقدامات کے لیے کہا ہے۔

سٹیفن ڈوجیرک نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ٹیمیں اور غیرسرکاری تنظیمیں (این جی اوز) اس حملے کے بعد نقصان اور امدادی ضروریات کا اندازہ لگانے کے لیے علاقے کا دورہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

طاقت کا مہلک استعمال

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی جانب سے مغربی کنارے میں مہلک طاقت کے استعمال کی ایک اور واضح مثال ہے۔

فضائی بمباری کے ذریعے لوگوں سے بھری رہائشی عمارت کو ملیا میٹ کر دینا اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قانون کی کھلی پامالی کو ظاہر کرتا ہے۔

اس واقعے کی مفصل، فوری، غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں اور اس کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس حملے میں حماس کے ایک مقامی رہنما کو ہلاک کیا گیا جو مبینہ طور پر اسرائیلی آبادیوں میں حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا جبکہ اس کے ساتھ دیگر دہشت گرد بھی مارے گئے۔

امدادی ٹیموں کی ضروریات

ترجمان کا کہنا تھا کہ امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کی ٹیم نے غزہ کے علاقے خان یونس کے مشرق میں گزشتہ رات ہونے والے ایک حملے سے متاثرہ مقام کا دورہ بھی کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اس حملے میں کم از کم 17 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے اہلکاروں نے اطلاع دی ہے کہ زخمیوں کو بچانے کے لیے جانے والی ایمبولینس گاڑیاں راستے میں ہونے والی عسکری کارروائیوں کے باعث ان تک نہیں پہنچ سکیں۔ کئی گھنٹوں کے بعد جب امدادی کارکن موقع پر پہنچے تو لاشیں ڈھونڈنے کے لیے ملبہ ہٹانے والے بلڈوزروں میں پٹرول ختم ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں امدادی ٹیموں کے پاس ضروری سازوسامان، ایندھن اور ضرورت مند لوگوں تک محفوظ اور بلارکاوٹ رسائی ہونا ضروری ہے۔