سلامتی کونسل بھارت میں جوہری مواد کی چوری اور غیر قانونی فروخت کی تحقیقات کرے. پاکستان کا مطالبہ

پاکستان نے اقوام متحدہ کی قراردادکے تحت اپنے فر ائض کامیابی سے مکمل کیے مضبوط کمانڈ اورکنٹرول سسٹم قائم کیا ہے. اقوام متحدہ میں مستقل مندوب منیر اکرم کا سلامتی کونسل سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 10 اکتوبر 2024 14:50

سلامتی کونسل بھارت میں جوہری مواد کی چوری اور غیر قانونی فروخت کی تحقیقات ..
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اکتوبر ۔2024 ) پاکستان نے ہمسایہ ملک بھارت میں جوہری اور دیگر تابکار مواد کی چوری اور غیر قانونی فروخت کے پے درپے واقعات پر گہری تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے . پاکستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں جوہری مواد کی چوری اور غیر قانونی فروخت کے واقعات پر پاکستان کو تشویش ہے منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کی توجہ اس حالیہ واقعے کی طرف مبذول کروائی ہے، جس میں ایک گروپ کو 10 کروڑ ڈالر مالیت کے انتہائی تابکار اور زہریلے مادے کالیفورنیم کی غیر قانونی ملکیت میں پایا گیا.

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اسی ملک میں 2021 میں کالیفورنیم کی چوری کے تین دیگر واقعات بھی رپورٹ ہوئے تھے منیر اکرم نے ان واقعات کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے سلامتی کونسل سے ان کے دوبارہ وقوع کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے پر زور دیا. ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی قرارداد 1540 کے تحت اپنے فرائض کی کامیابی سے تکمیل پر روشنی ڈالی ہے، جس میں مضبوط کمانڈ اور کنٹرول سسٹم کا قیام‘حساس سامان اور ٹیکنالوجیز کی منتقلی کو کنٹرول کرنے کے لیے قانون سازی اور انتظامی میکانزم اور عالمی معیار کے مطابق برآمدات پر کنٹرول کا جامع نظام شامل ہے.

منیر اکرم نے بتایا کہ پاکستان نے قرارداد 1540 کے نفاذ کے حوالے سے 6 مکمل رپورٹس جمع کروائیں، قومی رابطہ نقطہ مقرر کیا، رضاکارانہ قومی ایکشن پلان اپنایا، دیگر ممالک کو تکنیکی مدد فراہم کی اور علاقائی تعاون کو فروغ دیا، جس میں 1540 کے نفاذ پر ایک علاقائی سیمینار بھی شامل تھا. انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دوہری استعمال والی ٹیکنالوجیز کے پرامن استعمال کے حقوق کا تحفظ کیا جائے اور برآمدات کنٹرول کے نظام کو جبر یا امتیاز کے آلے کے طور پر استعمال نہ کیا جائے انہوں نے کہا پاکستان نے تجویز دی کہ سلامتی کونسل یا جنرل اسمبلی ایک جامع اوپن اینڈڈ ورکنگ گروپ قائم کرے تاکہ ٹیکنالوجیز تک مساوی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے اور انکار کے ایسے معاملات کو حل کیا جا سکے جو ترقی میں رکاوٹ بن رہے ہیں.