وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر سربراہی گرینڈ جرگہ، صوبے میں امن و امان کے قیام پر اتفاق

جمعرات 10 اکتوبر 2024 23:04

پشاور /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2024ء) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں گرینڈ جرگہ ہوا جس میں شریک تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی میزبانی میں گرینڈ جرگے میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی وفاق کے نمائندے کی حیثیت سے شریک ہوئے جبکہ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کے ساتھ ساتھ مختلف جماعتوں کے نمائندے بھی صوبائی حکومت کے جرگے میں موجود تھے۔

جرگے میں مختلف سیاسی جماعتوں کے اراکین اسمبلی اور دیگر پارلیمنٹیرینز کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کے قائدین بھی اپنی اپنی جماعتوں کی نمائندگی کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

جرگے میں شریک نمایاں سیاسی شخصیات میں ایمل ولی خان، پروفیسر ابراہیم، محسن داوڑ، میاں افتخار حسین، محمد علی شاہ باچا، سکندر شیرپاؤ، اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد، وفاقی وزیر امیر مقام اور دیگر شامل تھے۔

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے جرگے سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری دعوت پر جرگے میں شرکت کرنے اور جرگے کی قیادت کے لیے مجھ پر اعتماد پر تمام پارلیمنٹیرینز اور قائدین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر صوبے میں امن کے لیے جمع ہوئے ہیں اور عوام ہوں یا فورسز، جان و مال کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ تصادم یا تشدد نہیں بلکہ مذاکرات ہی سے امن ممکن ہے اور جرگے سے امن کا راستہ نکالنے میں کامیاب ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ سیاسی اختلافات کے باوجود امن وخوشحالی ترجیحات ہیں اور مذاکرات ہی تمام مسائل کا حل ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کا مسئلہ ہمارے سامنے ہے اور عالمی برادری مذاکرات سے مسئلے کے حل پر متفق ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس جرگے کے ذریعے ہم درپیش مسئلے کے پر امن حل کے لیے راستہ نکالنے میں کامیاب ہوں گے، کسی بھی مسئلے کا حل تصادم یا تشدد نہیں بلکہ مذاکرات ہی سے ممکن ہے، اس مقصد کے لیے ہم نے پشتون روایات کے مطابق آج یہ جرگہ منعقد کیا ہے، جرگے میں شریک تمام سیاسی قائدین کی آرا اور تجاویز کا بھر پور احترام کیا جائے گا۔

بعد ازاں صوبائی حکومت کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں وزیراعلیٰ ہاوس میں جرگہ منعقد ہوا، جرگہ میں تمام سیاسی پارٹیوں کے سربراہان اور نمائندہ گان نے شرکت کی، صوبائی اسمبلی بشمول تمام سیاسی پارٹیوں نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کو جرگے کے لیے اختیار دے دیا۔بیان میں کہا گیا کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی جرگہ میں شریک تھے، جرگے نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو افہام وتفہیم سے معاملے کو حل کرنے کے لئے جرگہ کرنے کی ذمہ داری دی، وزیراعلیٰ نے جرگے کی طرف سے دئیے گئے اختیار کو بشکریہ قبول کرتے ہوئے ذمہ داری قبول کی۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ معاملے کے حل کے لئے مشاورت اور لائحہ عمل کا عمل جلد مکمل کیا جائے گا۔ترجمان نے بتایا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو افہام و تفہیم سے مسئلہ حل کرنے کے لیے بات چیت کا مکمل اختیار سونپ دیا۔انہوں نے بتایا کہ جرگے میں امن وامان کے لیے وزیراعلیٰ کی سربراہی میں کمیٹی کی تشکیل پر بھی اتفاق ہوا، خیبرپختونخوا اسمبلی کے پارلیمانی لیڈرز کمیٹی کے ارکان ہوں گے، کمیٹی صوبے میں جاری کشیدگی سمیت امن و مان کے قیام کا لائحہ عمل تیار کرے گی، کمیٹی کو وفاقی حکومت کا بھی بھرپور تعاون حاصل ہوگا۔

اس سے قبل صوبے کے وزیر اعلیٰ اور گورنر کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ ہوا جس کے بعد علی امین گنڈپور اور گورنر فیصل کریم کنڈی کے درمیان جاری تلخی اور سیاسی بیان بازیوں کے بعد صورتحال کچھ بہتری کی جانب گامزن نظر آتی ہے۔وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے فیصل کریم کنڈی کو جرگے میں شرکت کی دعوت دی ہے جسے گورنر خیبر پختونخوا نے قبول کر لیا اور تمام سیاسی مصروفیات ترک کرکے اسلام آباد سے پشاور روانہ ہو ئے۔