آپ احتجاج سے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ پی ٹی آئی غلطیاں دہرانے کے بجائے اپنی اصلاح کرے، اسحاق ڈار

اہم مواقع پر احتجاج ایک سیاسی جماعت کا وطیرہ ہے، ملکی مفاد میں پی ٹی آئی کو 15 اکتوبر کے احتجاج کی کال واپس لینی چاہئے؛ نائب وزیراعظم کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی اتوار 13 اکتوبر 2024 19:50

آپ احتجاج سے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ پی ٹی آئی غلطیاں دہرانے کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اکتوبر2024ء) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہاہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس کے انعقاد کے لئے تمام اداروں اور محکموں نے باہمی تعاون سے بہترین انتظامات کئے ہیں، پاکستان علاقائی تعاون اور روابط کے فروغ کے لئے پرعزم ہے، پائیدار ترقی کے لئے خطے میں امن و استحکام ضروری ہے،ایک سیاسی جماعت نے احتجاجی کال دے کر ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی کی کوششوں میں مصروف ہے، قومی اہمیت کے ایونٹ کیموقع پر احتجاج مثبت پیغام نہیں ہے، پی ٹی آئی کو احتجاج کی کال واپس لینی چاہیئے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایس سی او سربراہ اجلاس کے شرکاء کے خیرمقدم کے لئے تیار ہے، ایس سی او اجلاس میں رکن اور مبصر ملکوں کے سربراہان اور مندوبین شریک ہوں گے، بھارت کے وزیر خارجہ بھی ایس سی او کانفرنس میں شرکت کریں گے، کئی سال بعد پاکستان بڑے عالمی ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے اور شاندار میزبانی کی ذمہ داری احسن طریقے سے انجام دیں گے، چین کے وزیراعظم پاکستان کا دوطرفہ دورہ کریں گے، بھارتی وزیر خارجہ کی طرف سے دوطرفہ ملاقات کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی، ایس سی او سیکریٹری جنرل میڈیا کو کانفرنس کے بارے میں بریفنگ کریں گے۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈار نے کہا کہ وزارت اطلاعات، وزارت خارجہ ، سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز نیایس سی او کے تیاریوں میں اپنی ذمہ داریاں انجام دیں ان سب کا مشکور ہوں، تمام اداروں اور محکموں نے باہمی تعاون سے بہترین انتظامات کیے، تاہم ایک سیاسی جماعت نے 2014ء میں چینی صدر کے دورہ کے موقع پر دھرنا دیا تھا، اب پھر ایک سیاسی جماعت احتجاج کی کال دے کر ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، قومی اہمیت کے ایونٹ کے موقع پر احتجاج مثبت پیغام نہیں، اہم مواقع پر احتجاج ایک سیاسی جماعت کا وطیرہ ہے، ملکی مفاد میں پی ٹی آئی کو 15 اکتوبر کے احتجاج کی کال واپس لینی چاہئے، غلطیاں دوہرانے کی بجائے یہ لوگ اپنی اصلاح کریں۔

نائب وزیراعظم کا کہنا ہے کہ 2021ء سے افغانستان ایس سی او اجلاسوں میں شریک نہیں ہوا، ایس سی او اجلاس کی کوریج کے لیے وزارت اطلاعات اور پاکستان ٹیلی ویڑن کے انتظامات قابل ستائش ہیں، پاکستان علاقائی تعاون اور روابط کے فروغ کے لیے پرعزم ہے، پائیدار ترقی کے لئے خطے میں امن و استحکام ضروری ہے، پاکستان کی عالمی سطح پر تنہائی کے مفروضے دم توڑ گئے، ملائیشیا کے وزیراعظم اور سعودی وفد کے دورے انتہائی کامیاب رہے ہیں، پاکستان نے تمام عالمی فورمز پر فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کو اجاگر کیا ہے اورفلسطینیوں کے لئے امداد بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔