فیک نیوز پھیلانے کا الزام، سینئر تجزیہ کارایازامیر کی عبوری ضمانتیں منظور

عدالت نے پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 نومبرکو جواب طلب کر لیا

جمعہ 25 اکتوبر 2024 18:43

فیک نیوز پھیلانے کا الزام، سینئر تجزیہ کارایازامیر کی عبوری ضمانتیں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2024ء) عدالت نے نجی کالج میں ریپ کی جعلی خبر پھیلانے پر سینئر تجزیہ کار ایاز امیر کی پولیس اور ایف آئی اے کی جانب سے درج مقدمات میں 4نومبر تک عبوری ضمانتیں منظور کرلیں ۔لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج سلیمان گھمن نے سینئر سحافی اور تجزیہ کار ایاز امیر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی ، ایاز امیر اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

ایاز امیر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایاز امیر کے نام سے ایک جعلی ٹوئٹر اکائونٹ بنایا گیا ہے۔ عدالت نے 50ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کرلی۔عدالت نے پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی ای)نے سوشل میڈیا پر لاہور میں نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا پروپیگنڈا کرنے کے الزام میں 17اکتوبر کو متعدد صحافیوں اور یوٹیوبرز سمیت 38افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جانب سے درج کردہ مقدمے میں سینئر صحافی و تجزیہ کار ایاز امیر، عمران ریاض، سمیع ابراہیم، فرح اقرار، صحافی شاکر محمود اعوان اور دیگر کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ایف آئی اے کی جانب سے درج کیے گئے مقدمے میں راجا احسن نوید، فیصل پاشا، نعیم بخاری، عمر دراز گوندل، رابعہ ملک، ثاقب جمیل، فرقان، ایڈووکیٹ میاں عمر اور حسیب احمد کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ 14اکتوبر کو لاہور کے نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تھی جس کے خلاف طلبہ و طالبات مشتعل ہوکر سڑکوں پر نکل آئے تھے اور مذکورہ کالج میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا تھا، اس دوران پولیس سے جھڑپوں میں 27 طلبہ زخمی ہوگئے تھے۔