سید ذیشان عزیز اور شاکراعوان کیخلاف درج مقدمات کی تفصیل فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت

لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت، ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی اینٹی کرپشن اور آئی جی پنجاب سے جواب طلب کرلیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 29 اکتوبر 2024 13:58

سید ذیشان عزیز اور شاکراعوان کیخلاف درج مقدمات کی تفصیل فراہم کرنے ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 اکتوبر 2024ء ) لاہور ہائیکورٹ نے اردو پوائنٹ کے جنرل مینیجر سید ذیشان عزیز اور سینئر کورٹ رپورٹر شاکر اعوان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل فراہم کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت، ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی اینٹی کرپشن اور آئی جی پنجاب سے جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں صحافی شاکراعوان اور جی ایم اردو پوائنٹ سید ذیشان عزیز کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل منظرعام پر لانے کے کیس کی سماعت ہوئی جہاں جسٹس فاروق حیدر نے سماعت کی، شاکر اعوان اور سید ذیشان عزیز کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل دیئے۔

وکیل اظہر صدیق کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ ’شاکر اعوان کے خلاف پنجاب کالج واقعے کی رپورٹنگ کرنے پر ایف آئی اے نے بلاجواز مقدمہ درج کیا، واقعے کے خلاف لاہور کے مال روڈ پر احتجاج ہورہا تھا جس کو انہوں نے رپورٹ کیا اس کی وجہ سے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، اسی طرح سید ذیشان عزیز کے خلاف پنجاب کالج واقعے کے دوران معاملے کو ہینڈل کرنے سے متعلق مشورے کی ٹویٹ کرنے پر مقدمہ درج کرلیا گیا‘۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کے سامنے دلائل میں کہا کہ ’ایک کے بعد دوسرے مقدمے میں شاکر اعوان اور سید ذیشان عزیز کی غیر قانونی گرفتاری کا خدشہ ہے، خدشہ ہے پولیس کسی خفیہ مقدمے یا انکوائری کی آڑ میں بھی گرفتار کرسکتی ہے، اس لیے عدالت شاکر اعوان اور سید ذیشان عزیز کے خلاف درج تمام خفیہ مقدمات اور زیر التواء انکوائریز کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ ’جومعلومات مانگی گئی ہیں اس کے لیے پنجاب انفارمیشن کمیشن کا کیا کردار ہے؟‘، اس کے جواب میں اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ’انفارمیشن کمیشن میں حتمی فیصلہ ہونے میں چھ ماہ لگ جاتے ہیں، اگر عوامی دفاتر میں عوام سے اچھا برتاؤ ہو تو عدالتوں کا رخ نہ کرنا پڑے‘، اس پر عدالت نے وفاقی حکومت، ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی اینٹی کرپشن اور آئی جی پنجاب سے جواب طلب کرلیا۔

خیال رہے کہ لاہور میں پنجاب کالج واقعے کے بعد کئی صحافیوں کے خلاف مقدمات کا اندراج کیا گیا، جن میں اردو پوائنٹ کے جی ایم سید ذیشان عزیز، سینئر صحافی و تجزیہ کار عمران ریاض خان، کورٹ رپورٹر شاکر اعوان، سینئر صحافی سمیع ابراہیم، مقدس فاروق اعوان، احتشام عباسی، اینکر پرسن جمیل فاروقی، فرح اقرار اور دیگر شامل ہیں۔