ہرسرکاری افسر اپنی جگہ محنت کر رہا ہے مگر سسٹم پرانا ہو چکا ہے‘احسن اقبال

ہفتہ 2 نومبر 2024 23:23

ہرسرکاری افسر اپنی جگہ محنت کر رہا ہے مگر سسٹم پرانا ہو چکا ہے‘احسن ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 نومبر2024ء) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہر سرکاری افسر اپنی جگہ محنت کر رہا ہے مگر سسٹم پرانا ہو چکا ہے‘پاکستان ایک ایٹمی ملک ہونے کے باوجود سماجی ترقی میں افریقی ممالک کے برابر ہے‘ترقی یافتہ ممالک میں کنیکٹیکیوٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوتا۔ 36 ویں سینئر مینیجمینٹ کورس کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ لوگ پاکستان کے مستقبل کے معمار ہیں۔

سول سروس میں جدت اپنا کر ملک کی ڈیویلپمنٹ کو اولین ترجیح بنائیں ۔77 سالوں کی ناکامی کی مرکزی وجہ برآمدات پر مبنی اکانومی نہ ہونا ہے۔جس رفتار سے درآمدات ہوتی ہیں اتنی برآمدات نہیں ہوتی۔اقتصادی توازن خراب ہو جاتا ہے۔5 ایز فریم ورک کے تحت ایکسپورٹ پر مبنی اکانومی تشکیل دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہر سرکاری افسر اپنی جگہ محنت کر رہا ہے مگر سسٹم پرانا ہو چکا ہے۔

پاکستان ایک ایٹمی ملک ہونے کے باوجود سماجی ترقی میں افریقی ممالک کے برابر ہے۔موٹر ویز کسی بھی ملک کے انفراسٹرکچر کی بنیادی ضرورت ہیں۔میٹرو بس کسی بھی شہر کے انفراسٹرکچر کی بنیادی ضرورت ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ مخالف جماعتیں کہتی تھیں کہ مسلم لیگ ن کی حکومت صرف سڑکیں بناتی ہے ‘وہ حکومت میں آئے تو انھوں نے بھی سڑکیں بنائی اور پشاور میٹرو بنائی ‘ترقی یافتہ ممالک میں کنیکٹیکیوٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوتا‘موٹر ویز بننے سے دور دراز شہروں کے درمیان سفر کا دورانیہ کم ہو جاتا ہے‘حیدرآباد سکھر موٹر وے ہماری ترجیح ہے ‘کراچی سے ہیدرآباد ML-1 اس سال شروع ہوگی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ 12 سے 14 فیصد ہوا کرتا تھا اب صرف 4 فیصد ہے۔تیرہواں 5 سالہ منصوبہ تیار ہے۔ بارہویں 5 سالہ منصوبے میں 3000 بلین روپے کی سرمایہ کاری ہوئی۔اب حکومت ترقیاتی منصوبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو ترجیح دے رہی ہے۔اگر نوبیل یافتہ ماہرین پر مبنی کابینہ بنا دی جائے مگر سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل نہ ہو تو ملک ترقی نہیں کرے گا۔