
عمران خان کو باہر کی مدد کی ضرورت نہیں وہ یہ جنگ جیت چکا ہے
جو جیل عمران خان نے کاٹی وہ عام آدمی تصور بھی نہیں کر سکتا، میں یہ بات جذبات میں نہیں کر رہا، سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی
محمد علی
ہفتہ 9 نومبر 2024
00:39

(جاری ہے)
میں یہ بات جذبات میں نہیں کررہا جو جیل اس نے کاٹی وہ عام آدمی تصور بھی نہیں کر سکتا اب جب وہ یہ مشکل کام کرگیا ہے تو سرنڈر انہی کوکرنا پڑے گا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی کیلئے ٹرمپ کی مداخلت کو قبول نہیں کریں گے، ٹرمپ کے الیکشن پر ہمارا کوئی انحصار نہیں ، پاکستان کی تقدیر کے فیصلے قوم کرے گی کہیں اور نہیں ہوں گے، بائیڈن انتظامیہ ہمارے خلاف تھی لیکن اب توقع ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نیوٹرل رہے گی ۔ انہوں نے جیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان نے ہاتھ کاٹ کر ان قوتوں کے حوالے دیئے جو ہمیشہ جمہوریت کے خلاف رہی ہیں، عدلیہ کو آئین میں ترمیم کرکے مفلوج کردیا گیا، پھر سپریم کورٹ میں 17آسامیاں پیدا کی گئیں تاکہ مرضی کے ججز لگائے جاسکیں۔اب کسی کو بھی سڑک سے اٹھا کر سپریم کورٹ کا جج لگایا جاسکتا ہے، آپ چاہتے ہیں ججز وہی فیصلے کریں جو ان کو کہا جائے،اب ملک میں کوئی محفوظ نہیں ہے، یہاں نہ کوئی قانون ہے اور نہ عدالت ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ عدلیہ کو غیرمئوثر کردیا گیا، پارلیمان جھوٹ کی بنیاد پرکھڑی ہے۔سوموار کو ایک اور بل پیش کیا جارہا ہے کہ 90روز کیلئے کسی کو بھی اٹھایاجاسکتا ہے، ملک میں مسلسل فسطائیت کا راج ہے، اس کیخلاف عوام کو اٹھنا ہوگا۔ہماری امید کہ عوام ، وکلاء اور صحافیوں میں غیرت ابھی باقی ہے، یہ حملہ پی ٹی آئی پر نہیں بلکہ ہر کسی پر حملہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہم پارٹی کی سطح پر احتجاج کررہے تھے اب عوام کو نکلنا ہوگا۔ قوموں کی زندگی میں ایک لمحہ ہوتا ہے جب پوری عوام کو باہر نکلنا ہوگا۔ اگر قوم نے فسطائیت کو اپنانا ہے تو اپنا ئے۔ کیونکہ ملک میں چادر چار دیواری کا تقدس بھی ختم ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت یہ بات کرتی ہے کہ مٹی پاؤ ، اس بار ہم حکومت میں اگلی باری آپ کو مل جائے گی۔ کل سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ قانون سازی کرنے کا وہاں سے حکم آیا تھا جس پر ہم نے قانون سازی کردی۔یہ جماعتیں تو غلام اور کٹھ پتلیاں ہیں، ہم ان کی کٹھ پتلی کھیل میں شامل نہیں ہوں گے۔ کس عدالت سے انصاف ملے گا؟ پہلے ہم ٹرائل کورٹ کی حد تک روتے تھے اب تو ہائیکورٹ کی سطح پر بھی ہم روئیں گے، عدالتوں کو بھول جائیں کہ انصاف دیں گی، اس کے باوجود ہم عدالتوں میں آواز بلند کریں گے۔ میں نے بالکل نہیں کہا کہ سروسز چیف کی مدت میں اضافہ ادارے کا اندرونی معاملہ ہے، میں نے کہا کہ انٹرنل ڈسپلن کا معاملہ ہے جس سے ادارے کا نظم وضبط خراب ہوتا ہے۔
مزید اہم خبریں
-
یو این چیف کا بارودی سرنگوں کے خلاف عالمی مہم شروع کرنے کا اعلان
-
وسائل کی کمی دنیا کے کئی علاقوں میں قحط کے بڑھتے خطرے کا سبب
-
دنیا کے ہر بحران کا خمیازہ عام لوگ بھگت رہے ہیں، وولکر ترک
-
تارکین وطن نے گزشتہ سال اپنے خاندانوں کو بھیجے 700 ارب ڈالر
-
افغانستان: خواتین و لڑکیوں کی انصاف تک رسائی تقریباً ناممکن، نادا النشیف
-
2 سال سے قید عمر سرفراز چیمہ کو رہائی ملنے کا امکان
-
فیض حمید کا فیصلہ جون میں نہیں جلد آرہا ہے، میرے نزدیک کورٹ مارشل اور عمر قید ہوگی
-
فیلڈ مارشل عاصم منیر کو پلیٹ میں مارشل لاء ملا تھا لیکن انہوں نے کہا وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں
-
پاکستان متحدہ عرب امارات کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے،
-
بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں کوئی بات چیت نہیں ہورہی اور نہ ہی ہوگی
-
ایران اسرائیل جنگ: جوہری تنصیبات پر حملوں سے تابکاری کے خطرے میں اضافہ
-
انسانی امدادی سرگرمیوں کے لیے جنگی اخراجات کا صرف ایک فیصد درکار، فلیچر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.