انسداد دہشت گردی عدالت نے 24 نومبر کے 32ملزمان کو کیس سے ڈس چارج کردیا

پولیس نے دوبارہ گرفتار کیا تو پولیس والوں کو ہتھکڑیاں لگوا دوں گا.جج کا اظہار برہمی‘لاہور میں پی ٹی آئی کے8راہنماﺅں کو اشتہاری قراردیدیا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 14 دسمبر 2024 13:39

انسداد دہشت گردی عدالت نے 24 نومبر کے 32ملزمان کو کیس سے ڈس چارج کردیا
اسلام آباد/لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 دسمبر۔2024 )اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 24 نومبر کے 32ملزمان کو کیس سے ڈس چارج کردیا ہے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے رات گئے جہلم کی جیل سے عدالت پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تمام ملزمان کی ہتھکڑیاں کھلوادیں. اسلام آباد انسداد دہشت گردی عدالت میں شناخت پریڈ پر بھیجے گئے 32 ملزمان کو رات گئے جہلم کی جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی پولیس نے تھانہ آئی نائن اور تھانہ مارگلہ کے مقدمات میں ملزمان کی گرفتاری ظاہر کی ملزمان کی جانب سے ان کے وکیل انصر کیانی رات گئے عدالت پیش ہوئے.

(جاری ہے)

پولیس نے عدالت میں بتایا کہ ملزمان کو 25 نومبر کو گرفتار کیا گیا شناخت پریڈ نہ ہو سکی ملزمان کے 30،30 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے وکیل انصر کیانی نے کہا کہ ملزمان کی شناخت پریڈ بھی نہیں اور پولیس برآمدگی کے لیے ریمانڈ مانگ رہی ہے پولیس نے نمبرز پورے کرنے کے لیے مزدوروں کو گھروں سے اٹھا کر احتجاج کے کیس میں ڈال دیا. عدالت نے کمرہ عدالت میں 32 ملزمان کی ہتھکڑیاں کھلوا کر تھانہ مارگلہ اور تھانہ آئی نائن کے مقدمات میں گرفتار 32 ملزمان کو ڈسچارج کر دیا اوررات گئے جہلم کی جیل سے عدالت پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پولیس نے دوبارہ گرفتار کیا تو پولیس والوں کو ہتھکڑیاں لگوا دوں گا.

دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی کو کلمہ چوک پر کینٹینر جلانے کے مقدمہ میں پاکستان تحریک انصاف کے 8 روپوش راہنماﺅں میاں اسلم اقبال ، حماد اظہر، مراد سعید، زبیر خان نیازی، حامد رضا گیلانی، محمد جاوید، عبد الصمد اور واثق قیوم کو اشتہاری قرار دیا. عدالت نے تھانہ نصیر آباد کے مقدمہ میں پولیس کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے پی ٹی آئی راہنماﺅں کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے پولیس کے مطابق ملزمان گرفتاری کے ڈر سے روپوش ہوچکے ہیں ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوئے مگر گرفتار نہیں ہوسکے.