این اے 48 کے الیکشن ٹریبونل کو کارروائی روکنے کے احکامات جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس میں کہا کہ این اے 46 کی حد تک الیکشن ٹریبونل کارروائی جاری رکھ سکتا ہے ، عدالت عالیہ نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 20 دسمبر 2024 11:48

این اے 48 کے الیکشن ٹریبونل کو کارروائی روکنے کے احکامات جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 دسمبر 2024)اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے امیدوار علی بخاری کی درخواست پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 48 کے الیکشن ٹریبونل کو کارروائی روک دیا ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے پی ٹی آئی کے امیدوار علی بخاری کی درخواست پر سماعت کی۔ علی بخاری اور دیگر وکلاءعدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس میں کہا کہ این اے 46 کی حد تک الیکشن ٹریبونل کارروائی جاری رکھ سکتا ہے۔عدالت عالیہ نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔ کیس کی آئندہ سماعت رجسٹرار آفس مقرر کرے گا۔الیکشن ٹریبیونل نے اسلام آباد کے تینوں حلقوں سے متعلق کیس 24 دسمبر کیلئے مقرر کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

حلقہ این اے 48 سے راجہ خرم شہزاد نواز کی کامیابی کو پی ٹی آئی کے علی بخاری نے چیلنج کر رکھا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی الیکشن ٹریبونل سے متعلق کیس میںاسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشعیب شاہین کی درخواست پر حکم امتناع جاری کردیاتھا اور ان کی الیکشن پٹیشن کی حد تک ٹریبونل کو کاروائی سے روک دیا تھا۔عدالت کے حکم کے بعد الیکشن ٹریبونل باقی 2 حلقوں سے متعلق کارروائی کو آگے بڑھا سکے گا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے اسلام آباد الیکشن ٹریبونل سے متعلق پی ٹی آئی کے امیدوار شعیب شاہین کی درخواست پر سماعت کی تھی۔ اسلام آباد الیکشن ٹریبونل سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے امیدوار شعیب شاہین کی درخواست پر حکم امتناع جاری کیا تھا۔ عدلت عالیہ نے پی ٹی آئی امیدوار شعیب شاہین کی درخواست پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ٹریبونل کو کارروائی سے روکتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیاتھا۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شعیب شاہین نے نئے الیکشن ٹربیونل کی تعیناتی کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔