کسی سیاسی لیڈر کی اقتدار کی خواہش پاکستان سے بڑھ کر نہیں ، ڈی جی آئی ایس آر

کوئی لیڈر سمجھنے سے قاصر ہو، کوئی فریق اپنی مرضی مسلط کرنے پر تلا ہو تو اس سے کیا بات کی جائے، اگر ہر مسئلے کا حل بات چیت میں ہوتا تو دنیا میں کوئی جنگ نہ ہوتی، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کی پریس کانفرنس

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 27 دسمبر 2024 16:16

کسی سیاسی لیڈر کی اقتدار کی خواہش پاکستان سے بڑھ کر نہیں ، ڈی جی آئی ..
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 دسمبر 2024)ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ کسی سیاسی لیڈر کی اقتدار کی خواہش پاکستان سے بڑھ کر نہیں،کوئی لیڈر سمجھنے سے قاصر ہو، کوئی فریق اپنی مرضی مسلط کرنے پر تلا ہو تو اس سے کیا بات کی جائے، اگر ہر مسئلے کا حل بات چیت میں ہوتا تو دنیا میں کوئی جنگ نہ ہوتی، راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اس تمام صورتحال کے باجود کوئی لیڈر یہ کہے جب کہ وہ اس صلاحیت سے عاری ہے کہ اپنی غلطی سے سیکھے اور سمجھے کہ وہ سب کچھ جانتا ہے تو ایسے رویوں کی قوم اپنے خون سے چکاتی ہے اور ہم چکا رہے ہیں۔

بات چیت کا بیانیہ بنانے اور اس پر سیاست کھیلنے کے بجائے بہتر طرز حکمرانی پر توجہ دینی چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹس پر بات کرنے والے کچھ عناصر ماضی میں اس کے حق میں تھے۔ بیانیہ بنایا گیا کہ 9 مئی کا سانحہ فوج نے کرایا، انتشاریوںکو خوش ہونا چاہیے کہ ایجنسیوں کے بندوں کو سزائیں ہوئیں۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید کہا کہ اس تمام صورتحال کے باجود کوئی لیڈر یہ کہے جب کہ وہ اس صلاحیت سے عاری ہے کہ اپنی غلطی سے سیکھے اور سمجھے کہ وہ سب کچھ جانتا ہے تو ایسے رویوں کی قوم اپنے خون سے چکاتی ہے اور ہم چکا رہے ہیں۔

کوئی جتھہ یا مسلح گروہ اپنی مرضی یا سوچ معاشرے پر مسلط نہیں کرسکتا۔ اس طرح کے معاملات کی کوئی گنجائش نہیں۔ مستقبل میں بھی ایسی ہی سزائیں ملیں گی۔ نوجوانوں کو ریاست کیخلاف ورغلا کر کھڑا کیا گیا۔ملک کی سالمیت اور خودمختاری کیلئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ ہم اپنے ایمان، وطن اور آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اب وقت آگیا ہے کہ دہشت گردی پر سیاست نہ کی جائے۔

جو دوغلی سیاست کا پرچار کرتے ہیں۔ان سے سادہ سوال ہے ہے 21 دسمبر کو جنوبی وزیرستان میں 16 جوان شہید ہوئے۔ کیا ان کے خون کی کوئی قیمت نہیں، کِس کے فیصلے پر بات چیت کے ذریعے فتنہ الخوارج کو ری سیٹل کیا گیا۔کس نے اِنہیں طاقت اور دوام بخشا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے 9 مئی کی سازش کو مخصوص سیاسی جماعت کی طرف سے قرار دیتے ہوئے کہا کہ منفی اور تشدد کی سیاست کا سلسلہ 2014 سے شروع ہوا۔انہوں نے سانحہ نو مئی کو ایک تسلسل سازش قرار دیا۔