Live Updates

عمران خان سے منسلک لوگ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، رانا ثنااللہ

جس جماعت میں لوگ ایک دوسرے کے خلاف سازشیں کررہے ہوں ان سے کیا توقع رکھیں، یہ لوگ آپس میں بھی لڑتے ہیں اور دوسری جماعتوں سے بھی لڑررہے ہوتے ہیں،اسلام آباد میں پریس کانفرنس

بدھ 8 جنوری 2025 21:08

عمران خان سے منسلک لوگ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، رانا ثنااللہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جنوری2025ء)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے منسلک لوگ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، جس جماعت میں لوگ ایک دوسرے کے خلاف سازشیں کررہے ہوں ان سے کیا توقع رکھیں، یہ لوگ آپس میں بھی لڑتے ہیں اور دوسری جماعتوں سے بھی لڑررہے ہوتے ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی سے منسلک لوگ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، جان بوجھ کر عمران خان پر ظلم کی باتیں کی گئیں اور جان بوجھ کر پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو چل رہی ہے جس میں علیمہ خان پی ٹی آئی سوشل میڈیا آپریٹر احسن خان سے گفتگو کررہی ہیں جس میں مشال یوسفزئی سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گفتگو میں عمران خان کے جیل سہولیات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو جیل میں کسی قسم کی سہولت کی بات نہیں کرنی چاہئے کیوں کہ اس سے ہمارا سیاسی بیانیہ کمزور ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس آڈیو اور اس میں ہونیوالی گفتگو سے ظاہر ہوتا ہے کہ جیل میں عمران خان کے مظالم کا پروپیگنڈہ جان بوجھ کر کیا جاتا رہا تاکہ لوگوں کو احساس ہوسکے کہ وہاں پر حکومت کی جانب سے بہت ظلم اور زیادتی ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سب کو یاد ہوگا کہ علیمہ خان نے ایک بار کہا تھا کہ عمران خان کو جیل میں زہر دینے کی بات ہورہی ہے، اسی آڈیو میں وہ عمران خان کے جیل میں ہونے سے سیاسی مفادات کا تذکرہ بھی کررہی ہیں کہ ان کے جیل میں رہنے سے ہمیں کتنا فائدہ پہنچے گا۔

رنا ثناء اللہ نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولیات میسر ہیں اور پی ٹی آئی کے جھوٹے دعوں کی حکومت ماضی میں بھی تردید کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ویڈیو میں بشری بی بی، شیر افضل مروت اور علی امین گنڈا پور سے متعلق جو ذکر ہے ، یہ ساری چیزیں اس لیے غور طلب ہیں کہ یہ جنگ ان لوگوں کے ساتھ ہورہی ہے جو اس وقت پی ٹی آئی کے کرتا دھرتا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس جماعت میں لوگ ایک دوسرے کے خلاف اس قسم کی سازش اور گھٹیا طریقہ کار آزما رہے ہوں تو ان سے کیا توقع کی جاسکتی ہے، اس جماعت کے لوگ آپس میں بھی لڑرہے ہیں اور ہر دوسری جماعتوں سے بھی لڑرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا پروپیگنڈے کی بنیاد پر بڑی جماعت بنی اور اسی سوشل میڈیا نے پی ٹی آئی کا بھتہ بھٹادیا ہے، منصوبہ بندی کے تحت حکومت مخالف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا جو ریاست، اداروں، حکومت اور اداروں کے سربراہوں سے متعلق جو موقف ہے وہ سب کے سامنے ہے، پی ٹی آئی کی پوری کوشش ہے کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام آگے بڑھے تاکہ پاکستان معاشی طور پر ترقی نہ کرسکے، اس وقت حکومت نے بڑی مشکلات پر قابو پالیا ہے اور ہم معاشی بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 26نومبر کے احتجاج میں ہلاکتوں کا جھوٹا بیانیہ بنایا گیا، جس کو کوئی ثبوت آج تک نہیں پیش کیا گیا اور نہ ہی کوئی عدالت میں گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے کہیں سے کوئی دبائو نہیں ہے، بس صرف ان کے زبانی کلامی بیانات کا ہی پریشر ہے، جو وہ دن رات سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ کرتے رہتے ہیں، اس کے علاوہ تو کوئی پریشر نہیں جب کہ وہ جن جن لوگوں کا ذکر کرتے ہیں یا توقع کرتے ہیں وہاں سے تو ابھی تک کوئی بیان نہیں آیا۔ مذاکرات بارے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم تو بہت بہتر طریقے سے آگے بڑھنا چاہتے تھے اور اسی لئے وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی میں تمام اتحادیوں کو بھی شامل کیا ہے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات