ُحکومت کی ناک کے نیچے کوئٹہ سول ہسپتال میں 2ارب روپے سے زائد کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ا

نتہائی افسوسناک ہے،خردبرد اور کر پشن سے ملوث پائے جانے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں، سینیٹر محمد عبدالقادر

جمعرات 9 جنوری 2025 21:05

Pکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جنوری2025ء) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی ناک کے نیچے کوئٹہ سول ہسپتال میں 2 ارب روپے سے زائد کی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں لیکن اتنی بڑی کرپشن کے بعد بھی کسی کے خلاف کوئی انکوائری ہوئی مقدمہ درج ہوا نہ کوئی تادیبی کاروائی عمل میں لائی گئی سول ہسپتال کے 2017-22 کے آڈٹ میں دو ارب سے زائد کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے پانچ برسوں میں ہسپتال کے مین اسٹور سے 2 کروڑ 28 لاکھ کی ادویات غائب ہوئیں۔

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمدعبدالقادر نے کہا کہ ادویات کی خریداری میں ایک ارب 85 کروڑ روپے کی بے قاعدگیاں ہوئیں جبکہ پانچ برسوں میں اسپتال کے مین اسٹور سے 2 کروڑ 28 لاکھ کی ادویات غائب ہوئیں۔

(جاری ہے)

دل کے مرض کیلئے اسٹنٹ کی تین کروڑ 17لاکھ کی مشکوک خریداری سامنے آئی، لوکل پرچیز میں چار کروڑ روپے اور آکسیجن پلانٹ کے ٹینڈرز میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد کی بے قاعدگیاں ہوئیں۔

سول اسپتال کو آکسیجن سلنڈر کی غیر ضروری کھپت سے چھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا. اسکے علاوہ وردی، فرنیچر اور مشینری کی خریداری میں 6 کروڑ 18لاکھ کی بے قاعدگیاں سامنے آئیں۔چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہا کہ بلوچستان اسمبلی نے 2017 سے 2022 کے دوران پانچ سال کی اسپیشل آڈٹ رپورٹ پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سپرد کردی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی. جب حکومت کی ناک کے نیچے اتنی دیدہ دلیری سے کرپشن ہوگی تو صوبے کے دوسرے شہروں میں کرپشن کا اندازہ لگانا مشکل نہیں. وزیر اعلی بلوچستان کو محکمہ صحت میں ہونے والی اس کرپشن کا نوٹس لینا چاہئے خردبرد اور کر پشن سے ملوث پائے جانے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں اور جرائم ثابت ہونے پر سنگین سزاں کو عمل میں لایا جائے تاکہ آیندہ کسی کو کرپشن کی جرت نہ ہو۔