ضلع کچہری اٹک میں 2 وکلا کے قتل میں نامزد ایلیٹ فورس کے اے ایس آئی کو جرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر 3 مرتبہ سزائے موت کا حکم

جمعرات 23 جنوری 2025 23:33

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2025ء) انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نے ضلع کچہری اٹک میں 2 وکلا کے قتل میں نامزد ایلیٹ فورس کے اے ایس آئی کو جرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر 3 مرتبہ سزائے موت کا حکم دیا ہے عدالت نے ملزم کو 3 سال قید سخت کے ساتھ مقتولین کے ورثا کو 10/10 لاکھ روپے ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا عدم ادائیگی ہرجانہ پر ملزم کو 2 سال مزید قید بھگتنا ہوگی تھانہ سٹی اٹک پولیس نے گزشتہ سال 15 جون کو سردار توصیف ایڈووکیٹ کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 کے علاوہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 اور لائرز ویلفیئر اینڈ پروٹیکشن ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا جس میں الزام تھا سیشن کورٹ اٹک کے سکیورٹی انچارج ایلیٹ فورس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر انتظار شاہ نے باوردی حالت میں سرکاری رائفل ایس ایم جی سے ملک اسرار ایڈووکیٹ اور ذوالفقار مرزا ایڈووکیٹ پر کچہری میں اس وقت فائرنگ کی جب وہ مدعی کے چیمبر میں آرہے تھے وجہ عناد یہ تھی کہ ملزم کے فیملی کیس میں ملک اسرار ایڈووکیٹ نے بطور وکیل ملزم کے خلاف فیصلہ کروایا گزشتہ روز ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے دوہرے قتل کا جرم ثابت ہونے پر 2 مرتبہ اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت ملزم کو 1 مرتبہ موت کی سزا سنائی ہے جبکہ لائرز ویلفیئر اینڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت 3 سال قید سخت کی سزا سنائی ہے عدالت نے مقتولین کے ورثا کو 10 لاکھ روپے فی کس ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا عدم ادائیگی ہرجانہ کی صورت میں ملزم کو 2 سال مزید قید بھگتنا ہوگی عدالت نے حکم دیا ہے کہ ہرجانہ کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کی جائیداد فروخت کر کے رقم وصول کی جائے۔