کوئٹہ، ٹک ٹاک بنانے پر باپ نے بیٹی کو قتل کر ڈالا

مقتولہ کو ٹک ٹاک وڈیوز بنانے کا شوق تھا، باپ کے کئی بار منع کرنے پر بھی لڑکی باز نہیں آئی جس پر طیش میں آر باپ نے فائرنگ کرکے بیٹی کو قتل کردیا، پولیس نے شک کی بنیاد پر مقتولہ کے والد، چچا اور ماموں کو حراست میں لیکر مزید تفتیش شروع کر دی

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 29 جنوری 2025 11:57

کوئٹہ، ٹک ٹاک بنانے پر باپ نے بیٹی کو قتل کر ڈالا
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29جنوری 2025)باپ نے ٹک ٹاک بنانے پر ناراض ہوکر بیٹی کو قتل کردیا،پولیس نے شک کی بنیاد پر مقتولہ کے والد، چچا اور ماموں کو حراست میں لیکر مزید تفتیش شروع کر دی ہے،پولیس کے مطابق کوئٹہ کے علاقے بلوچی سٹریٹ میں فائرنگ کرکے نوجوان لڑکی کو قتل کرنے کی اطلاع ملی، پولیس نے وہاں پہنچ کر تفتیش کا آغاز کیا تو پتا چلا کہ لڑکی کی عمر 15سال ہے جسے اس کے باپ نے فائرنگ کرکے قتل کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تھانہ گوالمنڈی کے علاقے بلوچی سٹریٹ میں حرا انوار کو گھر کے مرکزی دروازے پر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔ پولیس نے اطلاع ملتے ہی فوراً موقع پر پہنچ کر لاش کو ہسپتال منتقل کیاجہاں پوسٹ مارٹم کے بعد اسے ورثاءکے حوالے کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

پولیس کی جانب سے اہل خانہ سے تفتیش پر بتایا گیا ہے کہ مقتولہ کو ٹک ٹاک وڈیوز بنانے کا شوق تھا۔

باپ کے کئی بار منع کرنے پر بھی لڑکی باز نہیں آئی جس پر طیش میں آر باپ نے فائرنگ کرکے بیٹی کو قتل کردیا اورموقع سے فرار ہوگیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ والد نے سالے کے ساتھ مل کر بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔ملزمان نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ گھر کے باہر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے بیٹی شدید زخمی ہوئی تھی اسے ہمسائیوں کی مدد سے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں دوران علاج وہ دم توڑ گئی۔

پولیس کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ مقتولہ امریکی شہریت کی حامل تھی اور چند روز قبل اپنے والدین کے ہمراہ امریکہ سے پاکستان آئی تھی۔اس حوالے سے ایس ایچ او گوالمنڈی بابر بلوچ کے مطابق ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایچ او گوالمنڈی بابر بلوچ کا کہنا تھا کہ ملزم انوار الحق اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ کوئٹہ سے امریکہ شفٹ ہو گیا تھا اور چند روز قبل ہی کوئٹہ واپس آیا تھا۔

مقتولہ کے باپ نے اپنے سالے طیب علی کے ساتھ مل کر بیٹی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، ملزم اپنی بیٹی حرا کو گھر کے باہر لے گیا اور خود گھر کے اندر آگیا، باہر لڑکی کے ماموں نے فائرنگ کرکے اسے قتل کردیا۔بعدازاں، پولیس نے لڑکی کے والد انوار الحق، ماموں اور چچا کو شک کی بنیاد پر گرفتار کیا۔ایس ایچ او گوالمنڈی بابر بلوچ کا کہنا تھا کہ تفتیش کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔پولیس نے اس کیس کو سیریس کرائم انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔