Live Updates

عمران خان کو پتا ہے کہ طاقت کا منبہ وزیراعظم کا آفس نہیں اسٹیبلشمنٹ ہے

ڈائیلاگ بھی ان سے ہونا چاہیے جن کے پاس طاقت ہے، پی ٹی آئی سے خوفزدہ اسٹیبلشمنٹ نہیں بلکہ سیاسی لیڈرشپ ہے۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی راؤف حسن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 25 جون 2025 23:01

عمران خان کو پتا ہے کہ طاقت کا منبہ وزیراعظم کا آفس نہیں اسٹیبلشمنٹ ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 25 جون 2025ء ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی راؤف حسن نے کہا ہے کہ عمران خان کو پتا ہے کہ طاقت کا منبہ وزیراعظم کا آفس نہیں اسٹیبلشمنٹ ہے،ڈائیلاگ بھی ان سے ہونا چاہیے جن کے پاس طاقت ہے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میں انتشار نہیں ہے صرف پارٹی کے اندر مختلف آراء پائی جاتی ہیں، ہمارے اوپر تین سالوں سے پریشر ہے اور آج بھی پریشر موجود ہے، عمران خان کی لیڈرشپ میں تمام لوگ یکجا ہیں، آئین اور قانون کا تقاضا ہے کہ عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملنی چاہیے ۔

عمران خان کو آئسولیٹ کیا گیا ہے۔ میں پرامید ہوں کہ جب بھی عمران خان سے رابطہ یا ملاقات ہوگی تو یہ تمام اختلافات دور ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

بجٹ منظوری سے پہلے عمران خان سے ملاقات کی کوشش کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کو پاکستان کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کی افواج کا70سالہ طویل تعلق ہے، ایک سیاسی جماعت کے طور پر ہمیں عمران خان کی رہائی کیلئے کبھی امریکا پر انحصار نہیں کرنا چاہیے تھا۔

عمران خان کو پتا ہے کہ طاقت کا منبہ وزیراعظم کا آفس نہیں اسٹیبلشمنٹ ہے، بات چیت اسی سے ہوتی ہے جس کے پاس طاقت ہو، یعنی جو کچھ لینا دینا ہو وہ فوری بات ہوجائے ۔ مزید برآں مشیر اطلاعات خیبرپختونخواہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ بجٹ کی منظوری دراصل مخالفین کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے ضروری تھی، اپوزیشن چاہتی تھی کہ بجٹ منظور نہ ہو تاکہ ایمرجنسی نافذ کی جاسکے۔

انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ خیبر پختونخوا کا بجٹ مشروط طور پر منظور کیا گیا ہے,بجٹ کی منظوری کو عمران خان کو مائنس کرنے سے جوڑنا غلط ہے۔ تحریک انصاف عمران خان کے حکم کی پابند ہے، عمران خان کا ہر فیصلہ پارٹی قائدین کے لیے انتہائی قابلِ احترام ہے، وزیراعلیٰ نے عمران خان کی ہدایت پر اُن سے ملاقات کے لیے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کیا ہے، امید ہے ملاقات جلد کرائی جائیگی، وزیراعلیٰ کی ملاقات کے بعد عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں بجٹ میں ممکنہ رد و بدل کیا جائے گا۔

بجٹ کی منظوری دراصل مخالفین کی سازشوں کو ناکام بنانا تھا، اپوزیشن چاہتی تھی کہ بجٹ منظور نہ ہو تاکہ صوبے میں ایمرجنسی نافذ کی جا سکے، اگر بجٹ منظور نہ کرتے تو اپوزیشن اپنے مذموم عزائم میں کامیاب ہو جاتی، عمران خان سے ملاقات کے بعد ان کی ہدایات کی روشنی میں بجٹ میں تبدیلی کی جا سکتی ہے، خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کو اکثریت حاصل ہے،ہم کسی بھی وقت عمران خان کی ہدایت کے مطابق بجٹ میں رد و بدل کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب میڈیا کے مطابق دوسری جانب پی ٹی آئی خیبرپختونخواہ کے صوبائی صدر جنید اکبر اور رہنماء تحریک انصاف اسد قیصر نے خود کو پارٹی فیصلوں سے الگ کرلیا، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت نہیں تھیں تو بجٹ کیوں پیش کیا گیا؟ پارٹی قیادت نے بانی کی ہدایت کے برعکس یہ فیصلہ کیوں کیا؟، بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤٹس کمیٹی کے چیئرمین اور تحریک انصاف خیبرپختونخواہ کے صوبائی صدر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت ہی موصول نہیں ہو رہی تو کیسے فیصلہ کر سکتے ہیں؟ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا پیغام اور حکم حتمی ہوتا ہے، ان کی خلاف ورزی کسی قسم قبول نہیں ہے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد قیصر نے پارٹی پالیسی سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے پیغامات پر بھی شکوک کا اظہار کر دیا۔ان کا کہنا ہے کہ اس وقت پالیسی سازی میں ہمیں بڑی مشکلات درپیش ہیں۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات