پنجاب یونیورسٹی شعبہ تاریخ کے زیر اہتمام مسئلہ کشمیر پر سیمینار کا انعقاد

منگل 4 فروری 2025 18:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 فروری2025ء)پنجاب یونیورسٹی شعبہ تاریخ و مطالعہ پاکستان کے زیر اہتمام مسئلہ کشمیر پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میںچیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محبوب حسین، اسسٹنٹ پروفیسر غازی محمد عبداللہ، فیکلٹی ممبران اور طلبائوطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپنے کلیدی خطاب میں غازی محمد عبداللہ نے اس دیرینہ تنازعہ کی پیچیدگیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک کثیر الجہتی مسئلہ ہے جو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک سادہ سرحدی تنازعہ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا تنازعہ ہے جسے تاریخی، سیاسی اور سماجی عوامل نے جنم دیا ہے، جو جنوبی ایشیا میں ایک فلیش پوائنٹ کی طرف جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ1947ء میں تقسیم ہند سے لے کر آج تک مسئلہ کشمیر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک بڑا تنازعہ رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس تنازعے کے نتیجے میں متعدد جنگیں، شورشیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں، جس سے خطے پر گہرے داغ پڑے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ مسئلہ کشمیر کے تاریخی تناظر کو سمجھنا ضروری ہے، جس میں برطانوی سلطنت کا کردار، کشمیر کا بھارت سے الحاق، اور اس کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی جنگیں شامل ہیں۔ ڈاکٹر محبوب حسین نے کہا کہ یہ سیمینار مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی ضرورت کی بروقت یاد دہانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے لیے بات چیت میں شامل ہونا اور باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کرنا بہت ضروری ہے جو کشمیری عوام کی امنگوں کو مدنظر رکھے۔ انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ ایک دن مسئلہ کشمیر ماضی کی یادگار بنے گا اور خطہ امن اور خوشحالی کی منازل طے کرے گا۔